اللہ تعالی نے اپ علیہ السلام کو نبوت اور بادشاہت عطا فرمائی اپ علیہ السلام بہت ہی حسین و جمیل تھے اللہ تعالی نے اپ کو علوم عطا فرمائے اپ علیہ السلام لوگوں کو نیکی کی دعوت دیتے رہے اپ لوگوں کو ایک خدا کی عبادت کرنے کی دعوت دیتے رہے علیہ السلام کا مبارک تذکرہ قران پاک میں موجود ہے عمل کی نیت سےقرانی تذکرہ ملاحظہ فرمائی

(1)اللہ تعالیٰ کا اپ کو نبوت و بادشاہت کی بشارت فرمانا: ترجمہ کنز العرفان : اور اسی طرح تیرا رب تمہیں منتخب فرما لے گا اور تجھے باتوں کا انجام نکالنا سکھائے گا اور تجھ پر اور یعقوب کے گھر والوں پر اپنا احسان مکمل فرمائے گا جس طرح اس نے پہلے تمہارےباپ دادا ابراہیم اور اسحاق پر اپنی نعمت مکمل فرمائی شک تیرا رب علم والا حکمت والا ہے۔(پارہ 12 سورہ یوسف ایت نمبر 6)

(2) اللہ تعالیٰ کا اپ کو علم و حکمت عطا فرمانا: ترجمہ کنز العرفان : اور جب یوسف بھرپور جوانی کی عمر کو پہنچے تو ہم نے اسے حکمت اور علم عطا فرمایا اور ہم نیکوں کو ایسا ہی صلہ دیتے ہیں ،(پارہ 12 سورہ یوسف ایت نمبر 22)

( 3)اپ کا گناہوں کے خلاف اللہ عزوجل کی پناہ مانگنا:ترجمہ کنز العرفان:اور وہ جس عورت کے گھر میں تھے اس نے انہیں نفس کے خلاف پھسلانے کی کوشش کی اور سب دروازے بند کر دیے اور کہنے لگی اؤ یہ تم سے کہہ رہی ہو یوسف نے جواب دیا ایسے کام سے اللہ کی پناہ ہے بیشک وہ مجھے خریدنے والا شخص میری پرورش کرنے والا ہے اس نے مجھے اچھی طرح رکھا ہے بیشک زیادتی کرنے والے فلاح نہیں پاتے۔(پارہ 12 سورہ یوسف ایت نمبر 23)

(4) اللہ عزوجل کے پسندیدہ بندے:ترجمہ کنز العرفان:اور بیشک عورت نے یوسف کا ارادہ کیا اور اگر وہ اپنے رب کی دلیل نہ دیکھ لیتا تو وہ بھی عورت کا ارادہ کرتا ہے ہم نے اسی طرح کیا تاکہ اس سے برائی اور بے حیائی کو پھیردے بیشک وہ ہمارے چنے ہوئے بندوں میں سے ہے۔(پارہ 12 سورہ یوسف ایت نمبر 24)

(5)گناہ کی طرف مائل ہونے کے بجائے اپنے لیے قید خانے کو پسند کرنے والے: ترجمہ کنز العرفان: یوسف نےعرض کی اے میرے رب مجھے اس کام کی بجائے قید خانہ پسند ہے جس کی طرف یہ مجھے بلا رہی ہے اور اگر تو مجھ سے ان کا مکرو فریب نہ پھرے گا جی تو میں ان کی طرف مائل ہو جاؤں گا اور میں نادانوں میں سے ہو جاؤں گا۔(پارہ 12 سورہ یوسف آیت نمبر 33)