آپ [علیہ السلام] کا مبارک نام "یَسَع" ہے اور آپ علیہ السلام حضرت ابراھیم [علیہ السلام] کی اولاد میں سے ہیں۔ آپ [علیہ السلام] بنی اسرائیل کے اَنبیاء میں سے ہیں، آپ کو حضرت اِلیاس[علیہ السلام] نے بنی اِسرائیل پر اپنا خلیفہ مُقرر کیا اور بعد میں آپ[علیہ السلام] کو شرفِ نبوّت سے سَرفراز فرمایا گیا۔

1 [بہترین لوگوں میں سے] آپ [علیہ السلام] بردبار متحمل مزاج اور غصہ نہ کرنے والے، اپنی اُمّت کے بارے میں بڑی متانت وسنجیدگی سے فیصلہ فرماتے اور اس میں کسی قسم کی جلد بازی سے کام نہ لیتے تھے قرآن کریم میں اللّٰه پاک نے آپ[علیہ السلام] کو بہترین لوگوں میں شمار فرمایا ارشادِ باری تعالٰی ہے:- وَاذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَكُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ ترجمہ کنزالایمان:-اور یاد کرو اسمٰعیل اور یسع اور ذُو الکِفْل کو اورسب اچھے ہیں ۔ [پ23،صٓ آیت48]

2 [ اپنے زمانے میں سب سے افضل] اللّٰه پاک نے حضرت یَسَع[علیہ السلام] کو مَنصبِ نبوّت کے ذریعے اپنے زمانے میں تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائ۔ فرمانِ باری تعالٰی ہے:-وَاِسْمٰعِیْلَ وَالْیَسَعَ وَیُوْنُسَ وَلُوْطًاؕ-وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ ترجمہ کنزالایمان:-اور اِسمٰعیل اور یَسع اور یُونس اور لوط کو اور ہم نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت دی۔ [پ7،الانعام آیت90]

3 [ان کی پیروی کا حکم] قرآن کریم میں اللّٰه پاک نے حضرت یَسَع[علیہ السلام] اور دیگر اَنبیاء کرام[علیھم السلام] کا تذکرہ فرمانے کے بعد ان کی پیروی کا حکم ارشاد فرمایا۔ارشادِ باری تعالٰی ہے:- اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْؕ ترجمہ کنزالایمان:-یہ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کی تو تم انہیں کی راہ چلو. [پ7،الانعام آیت90]

الله پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو [آمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ‏]