تمام پیارے پیارے اسلامی بھائیوں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابہ کرام علیہم الرضوان اور ہماری پیارے پیارے انداز سے تربیت فرماناحدیث پاک سے ہمارے لیے کیا چیز بہترہے اور کیا چیز نہیں۔ حدیث مبارک میں آداب و احترام اور حسن سلوک سے تربیت فرمانا۔

( 1) روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں۔ فرمایا رسول اللہ ﷺ کے میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں دو لوٹ آتی ہیں اسکے ساتھ اسکے گھر والے، اسکا مال اسکے اعمال جاتے ہیں تو اسکے گھر والے اور اعمال لوٹ جاتے ہیں اور اسکے اعمال ساتھ رہ جاتے ہیں ( مرأة المناجيح شرح مشكوة المصابیح حدیث,4936 ج : 7 ص : 28 )

(2) روایت ہے حضرت عائشہ سے وہ رسول ﷺ سے راوی فرمایا: دنیا اسکا گھر جسکا کوئی گھر نہ ہو، اور اسکا مال ہے جسکا کوئی مال نہ ہو اور اس کیلئے وہ جمع کرتا ہے جس میں عقل نہ ہو( مرأة المناجيح شرح مشكوة المصابیح حدیث،4980 :, ج 7,ص : 52 )

[ 3] روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا رسول ﷺ نے لوگ قیامت کے دن تین طریقوں سے جمع کئے جائیں گے 1 ایک قسم پیدل ایک قسم سوار (2) اور ایک قسم اپنے چہروں پر ،عرض کیا گیا یا رسول ﷺ وہ اپنے چہروں پر کیسے چلیں گے فرمایا، جس نے انھیں ان کے قدموں پر چلایا اور وہ اس پر قادر ہے انھیں ان کے چہروں پر چلائے (3) آگاہ رہو کہ وہ اپنے چہروں سے ہر ٹیلے

اور کانٹوں سے بچیں گے۔ ( مرأة المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح حدیث: 5304 جلد :7 ،ص : 298 )

( 4) ابن ماجہ کی روایت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے یوں ہے کہ تین شخص کی نماز سر سے ایک بالشت بھی اوپر نہیں جاتی ، ایک وہ شخص کہ قوم کی امامت کرے اور وہ لوگ اس کو برا جانتے ہوں اور وہ عورت جس نے اس حالت میں رات گزاری کہ اس کا شوہر اس پر سے ناراض ہو اور دو مسلمان بھائی جو ایک دوسرے کو کسی دنیاوی وجہ سے چھوڑے ہوں۔ (سنن ابن ماجه ، أبواب أقامة الصلاة ... الخ ، باب من ام القوما و هم له کا رھون ، الحدیث : 981، ج 1 ,ص : 517 )