فقہاء فرماتے ہیں کہ تین شخص ایسے ہیں جن کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ حرام خور کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ / بکثرت غیبت کرنے والے کی  دعاقبول نہیں ہوتی مسلمانوں کے لیے دل میں کھوٹ اور حسد رکھنے والے کی دعا قبول نہیں ہوتی

( 1 )مرنے کے بعد والے اعمال : روایت ہے۔ حضرت ابوھریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله نے کہ جب آدمی مر جاتا ہے تو اس کے عمل بھی ختم ہو جاتے ہیں ۔ ان اعمال میں ایک دائمی خیرات یا وہ علم جس سے نفع پہنچتا رہے یا وہ نیک بچہ جو اس کے لیے دعا خیر کرتا رہے ( مراۃ المناجیح جلد اول : باب علم کی کتاب ص ، 176حدیث ، 192 )

( 2 ) ناحق قتل کے عوض قتل کیا جائے گا :روایت ہے حضرت عائشہ سے، فرماتی ہیں فرمایا رسول اللہ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے کسی اس مسلمان آدمی کا خون حلال نہیں جو گواہی دیتا ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم اللہ کے رسول ہیں۔ مگر تین جرموں میں سے ایک کی وجہ سے، نکاح کے بعد زنا کہ وہ سنگسار کیا جائے گا اور وہ شخص جو اللہ و رسول سے جنگ کرنے نکلا وہ یا قتل کیا جائے گا یا سولی دیا جائے یا زمین سے نکال دیا جائے گا یا کسی جان کو قتل کر دے تو اس کے عوض قتل کیا جائے ۔( مراة المناجیح جلد 5 ، ص :305 حدیث ، 3387 )

(3) راضی ہونے والی باتیں اور ناپسند آنے والی باتیں :حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا اللہ تعالی تمہاری تین باتوں سے راضی ہوتا ہے اور تین باتوں کو ناپسند کرتا ہے جن باتوں سے راضی ہوتا ہے وہ یہ ہیں کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور اللہ کی رسی کو مل کر تھامے رہو اور متفرق نہ ہو اور تم سے جن باتوں کو ناپسند کرتا ہے وہ فضول اور بیہودہ گفتگو اور سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنا ہیں ۔( صحیح مسلم شریف ، حدیث نمبر , 4475 )

(4) جنت میں لے جانے والے اعمال : چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ، سرور عالم صلی اللہ تعالٰى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : تین اوصاف جس شخص میں ہوں گے اللہ تعالیٰ اس کے حساب میں آسانی فرمائے گا اور اپنی رحمت سے اسے جنت میں داخل فرمادے گا ۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم نے عرض کی یا رسول الله صلَّى اللہ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ، ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ، وہ کون سے اوصاف ہیں؟ ارشاد فرمایا: جو تمہیں محروم کرے تم اسے عطا کرو، جو تم سے رشتہ داری ختم کرے تم اس سے صلہ رحمی کرو اور جو تم پر ظلم کرے تم اسے معاف کر دو۔ جب تم ایسا کرو گے تو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے تمہیں جنت میں داخل فرمادے گا- ( مسند البزار، مسند ابوہریرہ ، 219/15 ، الحدیث: 8635 )