حضرت شعیب علیہ السلام اللہ پاک کے برگزیدہ رسولوں میں سے ایک ہیں جنہیں اللہ پاک نے اہل مدین کی طرف بھیجا۔  قرآن مجید میں حضرت شعیب علیہ السلام کی اپنی قوم کو کی گئی درج ذیل نصیحتیں ذکر کی گئی ہیں ۔

1۔ صرف اللہ کی عبادت کرو۔ اہل مدین شرک میں مبتلا تھے حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں معبودانِ باطلہ کو چھوڑ کر فقط معبود حقیقی کی عبادت کرنے کی نصیحت فرمائی چنانچہ ارشاد فرمایا: قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ- ترجمہ کنزالایمان ۔ کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔( الاعراف 85)

2۔ناپ تول میں کمی سے بچو۔ شرک کے علاوہ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم میں دوسری بڑی برائی یہ تھی کہ یہ لوگ ناپ تول میں کمی کرتے تھے تھے ۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں اس کام سے باز رہنے کی نصیحت کی چنانچہ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے :

فَاَوْفُوا الْكَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ۔ ترجمہ کنزالایمان:تو ناپ اور تول پوری کرو اور لوگوں کی چیزیں گھٹا کر نہ دو۔( الاعراف 85)

3۔ فساد نہ پھیلاؤ۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو نصیحت کی شرک، ناپ تول میں کمی اور اس طرح کی دوسری نافرمانیاں کر کہ تم زمین میں جو فساد کرتے ہو اس سے باز آ جاؤ ۔ چنانچہ فرمایا: وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَاؕ- ترجمہ کنزالایمان: اور زمین میں انتظام کے بعد فساد نہ پھیلاؤ۔ ( الاعراف 85)

4۔ آخرت پر ایمان۔ جب ایک انسان میں عقیدہ آخرت راسخ ہو جاتا ہے تو اللہ کی نافرمانیوں سے بچنا اس کے لیے آسان ہو جاتا ہے۔ وہ سوچتا ہے کہ اس رب کی نافرمانی کیسے کروں کہ جس کی بارگاہ میں جلد پیش ہونا ہے۔ لہٰذا حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم میں عقیدہ آخرت کو راسخ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ گناہوں سے بچ سکیں۔ چنانچہ فرمایا: وَ ارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ ترجمہ کنزالایمان: اور پچھلے دن کی امید رکھو (عنکبوت 36)

5۔ خوف خدا۔ دل میں خوف خدا پیدا ہو جائے تو انسان خود ہی نافرمانی سے بچ جاتا ہے ۔ لہذا حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو خوف خدا کی نصیحت کی کہ تم اللہ کے عذاب سے ڈرتے کیوں نہیں ہو۔ چنانچہ فرمایا: اِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَیْبٌ اَلَا تَتَّقُوْنَ ترجمہ کنزالایمان:جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں( الشعراء 177)

الغرض حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں عذاب سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ پھر بھی جو لوگ ایمان نہیں لائے تھے توان پر شدید زلزلے کا عذاب نازل ہوا اور وہ گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے ۔