محمد عبداللہ امین (درجۂ ثانیہ جامعۃ المدینہ شاہ عالم مارکیٹ
لاہور، پاکستان)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیوں اللّہ تعالیٰ کے نبی اپنی امت کو اللّہ تعالیٰ کے پیغامات سناتے ہیں
اور اس پر عمل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ ہم آخرت میں کامیابی حاصل کر سکے
انشاءاللّہ (عزوجل) آج اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت صالح علیہ السلام کی کچھ قرآنی نصیحتیں
پڑھئے:
1)
حضرت صالح علیہ السلام کو قوم ثمود کی طرف بھیجنے کا قرآن میں ذکر : وَ
اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًاۘ-قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ
مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-قَدْ جَآءَتْكُمْ بَیِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْؕ-هٰذِهٖ نَاقَةُ
اللّٰهِ لَكُمْ اٰیَةً فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِیْۤ اَرْضِ اللّٰهِ وَ لَا
تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(73) ترجمۂ کنز الایمان : اور ثمود کی طرف ان کی برادری سے
صالح کو بھیجا کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں بیشک
تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آئی یہ اللہ کا ناقہ ہے تمہارے لیے نشانی
تو اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں کھائے اور اسے برائی سے ہاتھ نہ لگاؤ کہ تمہیں
درد ناک عذاب آلے گا۔(پارہ 8 سورۃ الاعراف آیت 73)
2)حضرت
صالح علیہ السلام کا خلوص و للہیت:حضرت
صالح علیہ السلام نے قوم سے یہ بھی فرمایا:وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰى
ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ فَاِذَا هُمْ فَرِیْقٰنِ یَخْتَصِمُوْنَ(45) ترجمۂ کنز الایمان : اور بیشک ہم نے ثمود کی
طرف ان کے ہم قوم صالح کو بھیجا کہ اللہ کو پوجو تو جبھی وہ دو گروہ ہوگئے جھگڑا
کرتے۔(پارہ 19 سورۃ النمل آیت 45)
3)دعوت و تبلیع کی اجرت نہیں
لیتا:وَ
مَاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍۚ-اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ
الْعٰلَمِیْنَ (145) ترجمۂ کنز
الایمان : اور میں تم سے کچھ اس پر اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو
سارے جہان کا رب ہے۔(پارہ 19 سورۃ الشعراء آیت 145) تفسیر کبیر میں یہ بھی مذکور
ہے کہ آپ علیہ السلام اپنی قوم میں سب سے زیادہ ذہین ، انتہائی فہم و فراست والے،
فراخ دل اور بڑے حوصلہ مند شخص تھے۔ یونہی
غریب و نادار لوگوں کی مالی امداد کرنا اور بیماروں کی عیادت و خدمت کرنا آپ علیہ
السلام کا عام معمول تھا۔ (تفسیر کبیرـ ھود تحت الایۃ 62 6/ 368 ملخصاً)
4)قوم
کو عبادت الہی اور توبہ واستغفار کی دعوت :آپ علیہ السلام نے قوم کو وحدانیتِ باری تعالٰی پر ایمان لانے اور صرف اسی
کی عبادت کرنے کی دعوت دی اور فرمایا:وَ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًاۘ-قَالَ
یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-هُوَ اَنْشَاَكُمْ
مِّنَ الْاَرْضِ وَ اسْتَعْمَرَكُمْ فِیْهَا فَاسْتَغْفِرُوْهُ ثُمَّ تُوْبُوْۤا
اِلَیْهِؕ-اِنَّ رَبِّیْ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ(61) ترجمۂ کنز الایمان : اور ثمود کی طرف ان کے ہم قوم صا
لح کو کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اس نے تمہیں
زمین سے پیدا کیا اور اس میں تمہیں بسایا تو اس سے معافی چاہو پھر اس کی طرف رجوع
لاؤ بیشک میرا رب قریب ہے دعا سننے والا۔(پارہ 12 سورۃ الھود آیت 61)
اللہ تعالیٰ
ہمیں حضرت صالح علیہ السلام کی نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین ثم
آمین