حضرت شیث بن آدم علیہِ السّلام کی اولاد میں پانچویں پشت پر حضرت ادریس علیہِ السّلام کا اسم گرامی بیان کیا گیا ہے۔ حضرت آدم علیہِ السّلام اور حضرت شیث علیہِ السّلام کے بعد آپ تیسرے نبی ہیں۔ آپ کا ذکر قرآن پاک میں بھی آیا ہے۔ویسے تو اللہ پاک نے آپ کو بہت سی صفات سے نوازا ہے لیکن آپ کی جن صفات کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے ان کو تحریر کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں۔

سچے نبی: اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِدْرِیْسَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّاۗۙ(56) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور کتاب میں ادریس کو یاد کرو بےشک وہ صدیق تھا غیب کی خبریں دیتا۔(پ16، مریم:56)

بلند مقام پر فائز: اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَّ رَفَعْنٰهُ مَكَانًا عَلِیًّا(57) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ہم نے اسے بلند مکان پر اٹھالیا۔(پ16، مریم:57)

صبر کرنے والے: اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِدْرِیْسَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیْنَۚۖ(85) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اسمٰعیل اور ادریس ذوالکفل کو (یاد کرو) وہ سب صبر والے تھے۔(پ17، الانبیآء:85)

اللہ کا احسان: اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ ترجَمۂ کنزُالایمان: یہ ہیں جن پراللہ نے احسان کیا غیب کی خبریں بتا نے والوں میں سے۔(پ16، مریم:58)

اللہ پاک کی رحمت میں داخل: اللہ پاک فرماتا ہے: وَ اَدْخَلْنٰهُمْ فِیْ رَحْمَتِنَاؕ- ترجَمۂ کنزُالایمان: اور انہیں ہم نے اپنی رحمت میں داخل کیا۔(پ17، الانبیآء: 86)

اللہ پاک کے قرب خاص کے لائق بندے: اللہ پاک فرماتا ہے: اِنَّهُمْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(86)ترجَمۂ کنزُالایمان:بےشک وہ (یعنی حضرت ادریس علیہ السّلام) ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں ہیں۔ (پ17، الانبیآء: 86)

آپ علیہ السلام نے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ملاقات بھی کی ہے۔اور آپ علیہِ السّلام زندہ ہیں۔چنانچہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: چار نبی زندہ ہیں کہ ان کو وعدۂ الٰہیہ ابھی آیا ہی نہیں۔یوں تو ہر نبی زندہ ہے۔ان چار میں سے دو آسمان پر ہیں اور دو زمین پر۔خضر و الیاس علیہمااسلام زمین پر اور ادریس و عیسیٰ علیہمااسلام آسمان پر۔(ملفوظات اعلیٰ حضرت، ص484)

آپ علیہِ السّلام کی سیرت کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے لیے سیرت الانبیاء صفحہ 148 تا 168 ملاحضہ فرمائیں۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں انبیاء کی سیرت پڑھ کر اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔