حافظ محمد معید (درجہ اولیٰ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو
عطّار ملير كراچی، پاکستان)
اللہ تبارک وتعالیٰ نے دنیا کے اندر ہدایت انسانی کیلئے
کئی انبیاء علیہم السلام مبعوث فرمائے ان میں ایک حضرت ادریس علیہ السلام بھی ہیں،
آیئے! حضرت ادریس علیہ السلام کی صفات کا مطالعہ کرتے ہیں۔
حضرت ادریس علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کا مختصر
تعارف:
آپ علیہ
الصّلوٰۃُوالسّلام کا نام اخنوخ ہے اور آپ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام حضرت نوح علیہ
الصّلوٰۃُوالسّلام کے والد کے دادا ہیں۔ حضرت آدم علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کے بعد
آپ ہی پہلے رسول ہیں۔ سب سے پہلے جس شخص نے قلم سے لکھا وہ آپ ہی ہیں۔ کپڑوں کو
سینے اور سلے ہوئے کپڑے پہننے کی ابتدا بھی آپ ہی سے ہوئی، آپ سے پہلے لوگ کھالیں
پہنتے تھے۔ سب سے پہلے ہتھیار بنانے والے، ترازو اور پیمانے قائم کرنے والے اور
علمِ نُجوم اور علمِ حساب میں نظر فرمانے والے بھی آپ ہی ہیں اور یہ سب کام آپ ہی
سے شروع ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ پر تیس صحیفے نازِل کئے اور اللہ تعالیٰ کی طرف
سے نازل ہونے والے صحیفوں کاکثرت سے درس دینے کی وجہ سے آپ کا نام ادریس
ہوا۔(خازن، مریم، تحت الآیۃ:57، 3/238-مدارک، مریم، تحت الآیۃ:56، ص677- روح
البیان، مریم، تحت الآیۃ:56، 5/341 ملتقطاً)
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِدْرِیْسَ:اور کتاب میں ادریس کو یاد کرو۔
ارشاد فرمایا کہ اے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! آپ ہماری اس کتاب میں
حضرت ادریس علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کا ذکر فرمائیں، بیشک وہ بہت ہی سچے نبی
تھے۔(پ16، مریم:56)
وَّ رَفَعْنٰهُ مَكَانًا عَلِیًّا(57) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ہم نے
اسے بلند مکان پر اٹھالیا۔(پ16، مریم:57)
حضرت ادریس علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کو بلندمکان پر
اٹھالینے کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے آپ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کے مرتبے
کی بلندی مراد ہے اور ایک قول یہ ہے کہ آپ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کوآسمان پر
اٹھالیا گیا ہے اور زیادہ صحیح یہی قول ہے کہ آپ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کو
آسمان پر اٹھالیا گیا ہے۔(خازن، مریم، تحت الآیۃ:57، 3/238)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں تمام انبیائے کرام علیہم
السلام کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح
کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا
ذمہ دار نہیں۔