حضرت اسحاق علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت سارہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے ہیں۔ آپ علیہ السلام کی دنیا میں تشریف آوری سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ نے آپ کی ولادت و نبوت اور صالحین میں سے ہونے کی بشارت دیدی تھی۔ بنی اسرائیل میں آنے والے تمام انبیاءکرام علیہم السّلام آپ ہی کی نسل پاک سے ہوئے۔ اللہ پاک نے قرآن پاک میں جہاں دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کا ذکر کیا وہی حضرت اسحاق علیہ السلام کا ذکر خیر بھی کیا ہےآیئے قرآن پاک سے آپ کا کچھ تذکرہ پڑھتے ہیں۔

نمبر 1: اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی حضرت اسحاق علیہ السلام کے پیدا ہونے کے بارے میں خوشخبری دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: وَ امْرَاَتُهٗ قَآىٕمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَۙ-وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ(71)ترجمہ کنزالایمان:اور اس کی بی بی کھڑی تھی وہ ہنسنے لگی تو ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے پیچھے یعقوب کی۔(پارہ 12 سورہ ھود آیت نمبر 71)

نمبر 2:حضرت اسحاق علیہ السلام کی پیدائش کا شکر ادا کرتے ہوئے آپ کے والد محترم اللہ کے نبی حضرت ابرہیم علیہ السلام نے بارگاہِ الٰہی میں یوں دعا کی:اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ وَهَبَ لِیْ عَلَى الْكِبَرِ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَؕ- اِنَّ رَبِّیْ لَسَمِیْعُ الدُّعَآءِ(39) ترجمۂ کنز الایمان:سب خوبیاں اللہ کو جس نے مجھے بڑھاپے میں اسمٰعیل و اسحاق دیئے بیشک میرا رب دعا سننے والا ہے۔(پارہ 13، ابرہیم، آیت نمبر 39)

نمبر 3: اللہ تعالیٰ کا نعمت عطا فرمانا: وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَؕ ترجمہ کنزالایمان:اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے۔(سورہ انعام،پارہ7،آیت نمبر 84)

نمبر 4:اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب سے حضرت اسحاق علیہ السلام کی طرف وحی کا تذکرہ ان الفاظ کے ساتھ فرمایا : اِنَّاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ كَمَاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى نُوْحٍ وَّالنَّبِیّٖنَ مِنْۢ بَعْدِهٖۚ-وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ عِیْسٰى وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْنُسَ وَ هٰرُوْنَ وَ سُلَیْمٰنَۚ-وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا(163) ترجمۂ کنز العرفان:بیشک اے حبیب! ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی جیسے ہم نے نوح اور اس کے بعد پیغمبروں کی طرف بھیجی اور ہم نے ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کے بیٹوں اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف وحی فرمائی اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔

آپ علیہ السلام کا وصف: حضرت اسحاق علیہ السلام لوگوں کو آخرت کی یاد دلاتے اور کثرت سے آخرت کا ذکر کرتے تھے اور دنیا کی محبت نے ان کے دلوں میں ذرہ بھر بھی جگہ نہیں پائی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِۚ(46)ترجمہ کنزالایمان: بے شک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے امتیاز بخشا کہ وہ اس گھر کی یاد ہے۔

اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے نیک بندوں سے محبت کرنے اور ان کے نقشے قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔