حضرت اسحاق علیہ السلام حضرت ابراھیم علیہ السلام اور حضرت سارہ رضی الله عنہا کے بیٹے ہیں۔ آپ علیہ السلام کا نام اسحاق ہے۔ یہ عبرانی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی ہے ضحاك (یعنی ہنس مکھ، شاداں، خوش خرم)۔ اسحاق علیہ السلام حسین و جمیل اور سیرت و صورت میں ابراھیم علیہ السلام سے بہت مشابہت رکھتے تھے۔

حضرت اسحاق علیہ السلام کو الله پاک نے کئی اوصاف سے نوازا تھا، آپ علیہ السلام کا تذکرہ قرآن پاک کی متعدد آیات میں موجود ہے۔

آئیے حضرت اسحاق علیہ السلام کے ذکرخیر سے فیوض و برکات حاصل کرنے کے لیے قرآن پاک سے آپ علیہ السلام کا تذکرہ سنتے ھیں۔

حضرت اسحاق علیہ السلام کی شان کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ھیں کہ الله پاک نے قرآن پاک میں جہاں آپ علیہ السلام کی ولادت کا تذکرہ کیا اس کے ساتھ ہی نبوت اور قرب خاص کے لائق بندوں میں سے ہونے کا تذکرہ بھی فرمایا:

ترجمہ کنز العرفان :اور ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی جو الله کے خاص قرب کے لائق بندوں میں سے ایک نبی ہے۔ (پارہ 23، سورۃ الصافات، آیت 112)

اسی طرح ایک اور مقام پر الله پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام کو اپنا قرب والا بندہ بنانے کے بارے میں قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ کنزالعرفان: اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق عطا فرمایا اور یعقوب (پوتا) اور ہم نے ان سب کو اپنے خاص قرب والے بنایا۔ (پارہ 17 ، سورۃ الانبیاء، 72)

ان دونوں آیات سے ہمیں معلوم ہوا کہ حضرت اسحاق علیہ السلام الله پاک کے ان بندوں میں سے تھے جن کو الله پاک کا قرب خاص میسر تھا۔

ایک اور مقام پر الله پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام کے بارے میں فرمایا: ترجمہ کنزالعرفان: بیشک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے چن لیا وہ اس (آخرت کے) گھر کی یاد ھے۔ (پارہ 23، سورۃ صٓ، آیت 46)

بیشک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے چن لیا اور وہ بات آخرت کے گھر کی یاد ہے کہ وہ لوگوں کو آخرت کی یاد دلاتے، کثرت کے ساتھ ذکر آخرت کرتے اور دنیا کی محبت نے ان کے دلوں میں جگہ نہیں پائی اور بیشک وہ ہمارے بہترین چنے ہوئےبندوں میں سے ہیں۔(صراط الجنان، سورۃ ص، آیت 45 تا 47 ملخصا)

الله پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام پر نعمت مکمل فرمائی، تو اس بارے میں ارشاد فرمایا: ترجمہ کنزالعرفان: اور تجھ پر اور یعقوب کے گھر والوں پر اپنا احسان مکمل فرمائےگا، جس طرح اس نے پہلے تمہارے باپ دادا ابراھیم اور اسحق پر نعمت مکمل فرمائی۔

صراط الجنان میں ہے : یہاں تکمیل نعمت سے مراد نبوت ہے۔

اسی طرح الله پاک نے آپ پر اپنی خصوصی برکتیں نازل فرمائیں، تو اس بارے میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ کنزالعرفان: اور ہم نے اس پر اور اسحاق پر برکت اتاری۔ (پارہ 23، سورۃ الصافات، 113)

یعنی ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام پر دینی اور دنیوی ہر طرح کے برکت اتاری، اور ظاہری برکت یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں کثرت کی اور اسحاق علیہ السلام کی نسل سے حضرت یعقوب علیہ السلام سے لے کر حضرت عیسی علیہ السلام تک بہت انبیاء علیہم السلام مبعوث کئے۔(مدارك، سورۃ الصافات، تحت الآیۃ 113، ص 1008)

الله پاک ہمیں حضرت اسحاق کی سیرت پر عمل کرنے توفیق عطا فرمائے،آمین۔

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔