اشتیاق احمد
عطاری (درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ تعالیٰ
نے قرآن مجید میں بہت سے انبیاء کرام علیہم السلام کا ذکر فرمایا ہے، ان میں سے حضرت
اسحاق علیہ السلام بھی ہیں آئیے آپ علیہ السلام کا قرآنی تذکرہ ملاحظہ کرتے ہیں:
(1)
حضرت اسحاق علیہ السلام قوت اور سمجھ رکھنے والے تھےاللہ پاک
ارشاد فرماتا ہے:وَ
اذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ اُولِی الْاَیْدِیْ وَ
الْاَبْصَارِ(45)
ترجمہ کنزالایمان: اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کویاد کرو جو قوت
والے اور سمجھ رکھنے والے تھے۔(سورۃ ص آیت نمبر 45)
(2)
حضرت اسحاق علیہ السلام اللہ کے نبی ہیں وَ بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ
نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112) ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ
غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے
قربِ خاص کے سزاواروں میں۔(سورۃ الصافات آیت نمبر 112)
(3)
حضرت اسحاق علیہ السلام کو خاص قرب والا بنایا وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَؕ-وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةًؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا
صٰلِحِیْنَ(72)
ترجمۂ کنز العرفان:اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق عطا فرمایا اور مزید یعقوب (پوتا)
اور ہم نے ان سب کو اپنے خاص قرب والے بنایا۔( سورۃ الانبیاء آیت نمبر 72)
(4)
اللہ تعالیٰ نے حضرت اسحاق علیہ السلام کو ہدایت عطا فرمائی وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَؕ-كُلًّا هَدَیْنَاۚ- ترجمہ
کنزالایمان :اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے۔ ان سب کو ہم نے ہدایت دی ۔(
سورۃ الانعام آیت نمبر 84)
(5)
حضرت اسحاق علیہ السلام آخرت میں قرب اور لائق بندوں میں سے ہوں گے وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ جَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِهِ
النُّبُوَّةَ وَ الْكِتٰبَ وَ اٰتَیْنٰهُ اَجْرَهٗ فِی الدُّنْیَاۚ-وَ اِنَّهٗ فِی
الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ(27) ترجمۂ کنز العرفان:اور ہم نے اسے
اسحاق (بیٹا) اور یعقوب (پوتا) عطا فرمائے اور ہم نے اس کی اولاد میں نبوت اور
کتاب رکھی اور ہم نے دنیا میں اس کا ثواب اسے عطا فرمایااور بیشک وہ آخرت میں
(بھی) ہمارے خاص قرب کے لائق بندوں میں ہوگا۔ (سورۃ العنکبوت آیت نمبر 27)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں انبیاء
کرام علیہم السلام کی صفات پڑھ کر ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ
النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔