یوں تو قرآن پاک میں جا بجا انبیاء کرام کے تذکرے موجود ہیں لیکن آج ہم حضرت اسحاق علیہ الصلوٰۃ والسلام کا قرآنی تذکرہ اور ان کا تعارف پڑھتے ہیں۔حضرت اسحاق علیہ الصلوٰۃ والسلام حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بیٹے ہیں۔ آپ کی پیدائش حضرت اسماعیل سے 14 سال بعد ہوئی۔ آپ کی شادی 40 سال کی عمر میں ہوئی۔ آپ کی بیوی کا نام رفقا بنت بتول تھا اور آپ کے دو بیٹے تھے ایک کا نام یعقوب اور دوسرے کا نام عصیو تھا۔ آپ نے 180 سال کی عمر پائی۔ آپ کا مزار مبارک مغارہ میں ہے۔آیئے حضرت اسحاق علیہ الصلوٰۃ والسلام کا قرآنی تذکرہ پڑھتے ہیں:

(1)وَ بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112) ترجمہ کنز الایمان:اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں۔(پارہ 23، سورۃ الصافات آیت 112)

(2)وَ بٰرَكْنَا عَلَیْهِ وَ عَلٰۤى اِسْحٰقَؕ-ترجمہ کنز الایمان:اور ہم نے برکت اتاری اس پر اور اسحق پر۔(پارہ 23،سورۃ الصافات،آیت 113)

تفسیر:یعنی ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام پر دینی اور دُنْیَوی ہر طرح کی برکت اتاری اور ظاہری برکت یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں کثرت کی اور حضرت اسحاق علیہ السلام کی نسل سے حضرت یعقوب علیہ السلام سے لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک بہت سے انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مبعوث کئے۔(صراط الجنان فی تفسیر القرآن تحت الآیۃ)

(3)وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَؕ-وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةًؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا صٰلِحِیْنَ(72) ترجمہ کنز الایمان:اور ہم نے اسے اسحق عطا فرمایا اور یعقوب پوتا اور ہم نے ان سب کو اپنے قربِ خاص کا سزاوار کیا۔ (پارہ 17،سورۃ الانبیاء،آیت 72)

(4)وَ امْرَاَتُهٗ قَآىٕمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَۙ-وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ(71) ترجمہ کنزالایمان:اور اس کی بی بی کھڑی تھی وہ ہنسنے لگی تو ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے پیچھے یعقوب کی۔(سورۃ ھود،آیت 71)

(5)وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا(49) ترجمہ کنزالایمان: ہم نے اسے اسحٰق اور یعقوب عطا کیے اور ہر ایک کو غیب کی خبریں بتانے والا کیا۔(سورۃ مریم،آیت 49)

اللہ عزوجل ہمیں حضرت اسحاق علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فیض نصیب فرمائے اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت و بخشش فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔