عبد الشکور عطاری (درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ گلزار حبیب
سبزہ زار لاہور، پاکستان)
حضرت اسحاق
علیہ السلام حضرت ابرہیم علیہ السلام کے چھوٹے فرزند اور حضرت سارہ رضی اللہ عنہا
کے بیٹے ہیں آپ علیہ السلام کی دنیا میں تشریف آوری سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ نے آپ
کی ولادت ونبوت اور صالحین میں سے ہونے کی بشارت دیدی تھی۔ بنی اسرائیل میں آنے
والے تمام انبیاءکرام علیہم السلام آپ ہی کی نسل پاک سےہوئے۔
نام
مبارک: آپ علیہ
السلام کا نام مبارک اسحاق ہے،یہ عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کا عربی میں معنی ہے ضحاک
یعنی ہنس مکھ،شاداں،خوش وخرم۔ آپ علیہ السلام کو یہ سعادت بھی حاصل ہے کہ ولادت کی
بشارت کے وقت آپ کا مبارک نام بھی اللہ تعالیٰ نے بیان فرما دیا تھا۔(روح البیان،ابراھیم،تحت
الآیہ:39؛429/4 )
نبوت
کی بشارت: حضرت اسحاق
علیہ السلام کی ولادت کے ساتھ آپ علیہ السلام کی نبوت اور قرب خاص کے لائق بندوں
میں سے ہونے کی بشارت بھی دی گئی،جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ترجمہ کنزالعرفان:
اور ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی جو اللہ کے خاص قرب کے لائق بندوں میں سے ایک
نبی ہے۔(پ23،الصافات:112 )
حضرت اسحاق
علیہ السلام کثیر اوصاف کے حامل عظیم نبی تھے،قرآن پاک میں آپ علیہ السلام کا یہ
وصف بیان کیا گیا ہے کہ آپ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے بہترین چنے ہوئے بندوں میں
سے ہیں،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ترجمہ کنزالایمان: اور بےشک وہ ہمارے نزدیک چنے ہوئے
پسندیدہ ہیں۔(پ23، ص:47)
اے میرے مالک
و مولا ہمیں انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرام علیہم الرضوان اور اولیائے عظام
رحمہم اللہ تعالیٰ کا ذکر خیر کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں دونوں جہانوں کی
بھلائیوں سے مالا مال فرما۔ آمین یارب العالمین۔
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔