حسد یہ ہے کہ کسی کی نعمتوں کے زوال و بربادی کی تمنا کرنا۔یہ بڑی ہی مہلک اور بہت ہی موذی دل کی بیماری ہے  اور حرص ہی کی طرح یہ بھی بڑے بڑے گناہوں کا سر چشمہ ہے۔ اس لئے خداوند قدوس نے اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو حسد سے خدا کی پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے۔ اور قراٰن مجید میں نازل فرمایا: ﴿وَ مِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۠(۵)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور حسد والے کے شر سے جب وہ مجھ سے جلے ۔(پ30، الفلق: 5)اس بارے احادیث مبارکہ پڑھیں:

(1) حسد نیکیاں کھا جاتا ہے: نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : حسد سے بچو وہ نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ خشک لکڑی کو ۔ (ابوداؤد ، کتاب الادب، 4 / 360 ،حدیث :4903)علامہ ملاعلی قاری رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: یعنی تم مال اور دنیوی عزت و شہرت میں کسی سے حسد کرنے سے بچو کیونکہ حاسد ، حسد کی وجہ سے ایسے ایسے گناہ کر بیٹھتا ہے جو اس کی نیکیوں کو اسی طرح مٹا دیتے ہیں جیسے آگ لکڑی کو، مثلاً حاسد محسود کی غیبت میں مبتلا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کی نیکیاں محسود کے حوالے کر دی جاتی ہیں۔ یوں محسود کی نعمتوں اور حاسد کی حسرتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔(مرقاۃ المفاتیح ، 8/772،تحت الحدیث :5039 )

(2) حاسد اور چغل خور ہم میں سے نہیں : رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمان ہے ۔ حسد کرنے والے، چُغلی کھانے والے اور کاہِن کا مجھ سے اور میرا ان سے کوئی تعلُّق نہیں ۔(مجمع الزوائد، کتاب الادب، باب ماجاء فی الغیبۃ والنمیمۃ، 8/172،حدیث : 13126)

(3)حسد ایمان کو بگاڑتا ہے: رسولِ اکرم نور مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: حسد ایمان کو اس طرح تباہ کر دیتا ہے جیسے صَبِر (یعنی ایک درخت کاانتہائی کڑوا نچوڑ) شہد کو تباہ کر دیتا ہے۔(جامع صغیر، حرف الحائ، ص232، حدیث: 3819)

(4)بغض و حسد دین کو مونڈ دیتے ہیں : رسولُ الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تم میں پچھلی اُمّتوں کی بیماری حَسَد اور بُغْض سرایت کر گئی ، یہ مونڈ دینے والی ہے، میں نہیں کہتا کہ یہ بال مونڈتی ہے بلکہ یہ دین کو مونڈ دیتی ہے۔(سنن الترمذی،کتاب صفۃ القیٰمۃ،4/228،الحدیث:2518) حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : اس طرح کہ دین و ایمان کو جڑ سے خَتم کر دیتی ہے کبھی انسان بُغْض و حَسَد میں اسلام ہی چھوڑ دیتا ہے شیطان بھی انہیں دو بیماریوں کا مارا ہوا ہے۔(مراٰۃ المناجیح،6/615)

(5) بھائی بھائی بن کر رہو: رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ایک دوسرے سے حسد مت کرو اور ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور ایک دوسرے سے قطع تعلق نہ کرو اور اے اللہ کے بندو! تم آپس میں ایک دوسرے کے بھائی بھائی بن کر رہو۔(صحیح البخاری،کتاب الادب،باب یایھا الذین اٰمنوآ اجتنبوا...الخ، 4/117،حدیث:6066)

پیارے بھائیو : اپنے رب کی نافرمانی کر کے شیطان خود تو تباہ و برباد ہو چکا، اب وہ دوسروں کی تباہی و بربادی کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اور حسد اس کا اہم ہتھیار ہے لہذا شیطان کے ہتھیار سے جان چھڑائیں اور اپنے رب العلمین کے فرمان پر عمل کریں اور خور علیہ الصلوۃ والسلام کی سنتوں کے مطابق زندگی گزاریں۔ اللہ پاک ہمارا حامی و ناصر ہو۔