ضیاء المصطفی (درجۂ ثالثہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ تعالٰی
نے ہمارےلیے بہت سے مقدس مقامات بنائے اور ہمیں عطاء کئے ہیں اسی طرح ایک مقدس
مقام مدینہ طیبہ بھی ہے اللہ تعالی نے ہمیں ان کا ادب و احترام سکھایا اور آج ہم
حرم مدینہ کے کچھ حقوق کے بارے میں جانے گے
(1)درخت
نہ کاٹنا: حضرت سعد سے روایت ہے وہ
فراتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے میں مدینہ کے دو کناروں
کے درمیان یہاں سے کانٹے کاٹنا یا شکار قتل کرنا حرام کرتا ہوں۔ (مراة المناجمع
جلد 4 ص 245)
(2)برے
لوگوں کو نکالنا:حضرت ابوہریرہ
فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نے کہ قیامت قائم نہ ہوگی حتی
کہ مدینہ منورہ برے لوگوں کو یوں نکال دے جسے بھٹی لوہے کا میل نکال دیتی ہے۔(مراۃ
المناجیح جلد 4 ص (253)
(3)فریب
نہ کرنا :حضرت سعد فرماتے ہیں کہ
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص مدینہ والوں سے قریب نہ کرے گا
مگر وہ ایسے گھل جائے گا جسے پانی میں نمک کھل جاتا ہے۔ (مرأة المناجیح جلد 4 ص
255)
(4)
مدینے کو یثرب نہ کہنا: مدینے کے
سلطان تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مدینے کو یثرب کہے اس پر توبہ
واجب ہے مدینہ طیبہ ہے مدینہ طیبہ۔