علمائے اہل سنت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مدینہ منورہ کے حدود کا ادب و احترام کرنا مکہ معظمہ کی حدود کی طرح ہے جس مسلمان کو مدینہ پاک میں رہنا نصیب ہو جائے تو یہ اس کی خوش نصیبی ہے کہ وہ اسے تمام ملکوں سے بہتر جانے مدینہ پاک ہمیں ہمیشہ آباد رہے گا کبھی بھی ویران نہیں ہوگا اگر کوئی قوم یا جماعت اسے چھوڑ بھی جائے تو کوئی دوسری قوم آکر اسے آباد کرے گی اللہ پاک ہمیں مدینہ پاک سے سچی محبت عطا فرمائے ۔

1.مدینہ پاک سے محبت کرنا:-حضرت سہل ابن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ "احد وہ پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں"-(مراۃ المناجیح جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 256)

2.مدینہ پاک میں شکار نہ کرنا:- حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "میں مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیان کانٹے کاٹنا اور قتل کرنا حرام کرتا ہوں"( مراۃ المناجیح جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 245)

3۔مدینہ پاک کو یثرب نہ کہنا:-نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا "جو بندہ مدینہ پاک کو یثرب کہے اس پر توبہ واجب ہے مدینہ طیبہ ہے مدینہ طیبہ ہے"(مسند امام احمد جلد نمبر 6 صفحہ نمبر 409)

4۔مدینہ پاک میں صبر کرنا:- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "میرا جو امتی مدینہ پاک کی سختیوں اور تکالیف پر صبر کرے گا میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا"(مراۃ المناجیح جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 246)

5۔فریب نہ کرنا:-حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "جو شخص مدینہ والوں سے فریب کرے گا وہ ایسے گھل جائے گا جیسے پانی میں نمک گھل جاتا ہے".(مراۃ المناجیح جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 255)

اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ کہ اللہ تبارک و تعالی ہمیں حرم مدینہ اور حرم مکہ کے حقوق صحیح معنوں میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبی الامین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم۔