صحیح ہے میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے ایک ایسی بستی کی طرف ہجرت کا حکم ہوا جو تمام بستیوں کو کھا جائے گی سب پر غالب ائے گی لوگ اسے یثرب کہتے ہیں اور وہ مدینہ ہے لوگوں کو اس طرح پاک اور صاف کرے گی جیسے بھٹی لوہے کے میل کو۔

(1)حرم مدینہ والوں کو نا ڈرانہ:ابن حبان اپنی صحیح میں جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صل اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جواہلِ مدینہ کو ڈرائے گا ، اللہ (عز وجل) اُسے خوف میں ڈالے گا ۔(بہار شریعت ،ج1،ص، 1219، مکتبۃ المدینہ )

(2)حرم مدینہ والوں کو ایذا نا دینا۔طبرانی کبیر میں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جواہل مدینہ کو ایذا دے گا، اللہ (عز وجل) اُسے ایذا دے گا اور اس پر اللہ (عزوجل) اور فرشتوں اور تمام آدمیوں کی لعنت اور اس کا نہ فرض قبول کیا جائے ، نہ نفل مجمع الزوائد، كتاب الحج، باب فيمن اخاف اهل المدينة ... إلخ، الحديث : 5762 ، ج 3،ص 659 .)

(3) اہل مدینہ سے فریب نہ کرنا.صحیح بخاری اور مسلم نے سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ فرماتے ہیں جو شخص اہل مدینہ کے ساتھ فریب کرے گا ایسا گھل جائے گا جیسے نمک پانی میں گھلتا ہے ۔(صحیح بخاری کتاب فضائل المدینہ باب اثم من کاد اہل المدینۃ الحدیث 1877،ج1ص618)

(4) مدینہ والوں پر ظلم نہ کرنا۔طبرانی عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا اللہ عزوجل جو اہل مدینہ پر ظلم کرے اور انہیں ڈرائے تو اسے خوف میں مبتلا کر اور اس پر اللہ عزوجل اور فرشتےوں اور تمام ادمیوں کی لعنت اور اس کا نہ فرض قبول کیا جائے نہ نفل۔(المعجم الاوسط ،لطبرانی، الحدیث 3589 ص379)

(5) مدینے کو یثرب نہ کہنا۔رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں جو مدینہ کو یثرب کہے وہ اللہ تعالی سے بخشش طلب کرے یہ طابہ ہے یہ طابہ ہے ۔(مسند امام احمد جلد 6ص409 حدیث 18544)