میراحسان الحق خورشیدی( دورة الحدیث شریف جامعۃُ المدينہ فیضان مہرعلی جی الیون
اسلام آباد،پاکستان)
پیارے پیارے اسلامی
بھائیو! حسنِ اخلاق ایمان کی اور بداخلاقی نفاق کی علامت ہے۔ بد اخلاقی کی مذمت پر
قراٰن و حدیث شاہد ہیں لیکن یہاں چند احادیث بیان کرنا ضروری ہے تاکہ اس نحوست سے
مسلمان محفوظ رہیں۔
(1)حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ
عبرت نشان ہے: انسان اپنے برے اخلاق کے سبب جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں پہنچ جاتا
ہے۔(مساوىٔ الاخلاق باب ما جاء فى سوء الخلق فی الكراهيۃ)( 2) حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بد اخلاقی ایک ایسا گناہ
ہے جس کی مغفرت نہ ہوگی۔
حضورِ اکرم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اس فرمان سے ہم سب کو عبرت حاصل کرنی چاہیے کہ
کہیں ہم بد اخلاقی کی وجہ سے مغفرت سے محروم نہ ہو جائیں۔ اللہ ہمیں حضورِ اکرم کے
حسن اخلاق میں سے کروڑواں حصہ عطا فرمائے۔ اٰمین
(3) حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بد
اخلاقی عمل کو اس طرح برباد کر دیتی ہے جس طرح سر کہ شہد کو خراب کر دیتا ہے ۔(شعب
الايمان باب فی حسن الخلق)
حدیث میں آیا ہے کہ
بداخلاقی عمل کو برباد کر دیتی ہے ہمیں عبرت حاصل کرنی چاہئے جیسے کہ ولید بن
مغیرہ کے عمل اکارت ہو گئے کیونکہ وہ بد زبان تھا جیسا کہ رب نے فرمایا: عُتُلٍّۭ بَعْدَ ذٰلِكَ زَنِیْمٍۙ(۱۳)یہاں پر عُتُلٍّ کا معنیٰ ہے سخت مزاج۔ اس آیت میں اس
کافر کے دو عیب بیان کئے گئے ہیں کہ وہ طبعی طور پر بد مزاج اور بد زبان ہے ،
کیونکہ ولید بن مغیرہ بد اخلاق تھا۔ اس کا بد اخلاق ہونا قراٰن نے بیان کیا اسی بداخلاقی
کی وجہ سے اس نے بارگاہ نبوی میں بے ادبی کی تو رب کائنات نے اس کی دس عیوب بیان کئے۔
الله ہمیں بد اخلاقی سے محفوظ رکھے۔ اٰمین
(4)حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس
شخص میں تین یا ان میں سے کوئی بات نہ ہو اس کے عمل کو کچھ بھی شمار نہ کرو:(1)تقوٰی جو اسے اللہ پاک کی نافرمانی سے
روکے۔(2)تَحَمُّلجس کے ذریعے وہ خود کو بیوقوف
سے دُور کرے۔ (3)اچھے اخلاق جن کے ذریعے لوگوں میں
زندگی گزارے ۔( المعجم الکبير،23/ 308، حديث:695)
(5) حضرت سیدنا انس بن مالک
سے مروی ہے انسان اپنے حسنِ اخلاق کے سبب جنت کے اعلیٰ درجات پا لیتا ہے حالانکہ
وہ کوئی عبادت گزار نہیں ہوتا اور انسان اپنے برے اخلاق کے سبب جہنم کے سب سے نچلے
طبقے تک پہنچ جاتا ہے باوجود یہ کہ وہ عبادت گزار ہوتا ہے ۔
پیارے پیارے اسلامی
بھائیو ! اچھے اخلاق بندے کو جنت کے اعلیٰ درجات پر فائز کرتے ہیں اگر چہ وہ عبادت
گزار نہ ہو لیکن بد اخلاقی بندے کو جہنم کے نچلے طبقے میں پہنچاتی ہے اگرچہ وہ
عبادت گزار ہو۔