انسان کے اندر کچھ ایسی خوبیاں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے انسان میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور انسان لوگوں میں معزز بن جاتا ہے اب جس طرح انسان میں اچھی خوبیاں پائی جاتی ہیں اسی طرح انسان میں بری صفات بھی ہوتی ہیں جو انسان کو لوگوں میں کم تر بنا دیتی ہیں اور لوگ اس انسان کی نہ تو قدر کرتے ہیں اور نہ ہی کوئی اس کی عزت کرتا ہے انہی بری صفات میں سے ایک صفت بد اخلاقی بھی ہے تو آئیے بداخلاقی کی مذمت احادیث کی روشنی میں سنتے ہیں تاکہ ہم بد اخلاقی کی بری صفت سے نجات یا سکیں اور معاشرے کے اچھے انسان بن کر زندگی گزار سکیں۔

حدیث(1) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے آپ کی خدمت میں عرض کیا کہ فلاں خاتون کے نماز، روزے اور صدقہ کی کثرت کا خوب چرچا ہے مگر وہ اپنے پڑوسی کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی تھی۔ فرمایا وہ دوزخی ہے۔ عرض کیا یا رسول اللہ فلاں خاتون کے روزے ، نماز اور صدقے میں کمی ہے اس نے پنیر کے کچھ ٹکڑے ہی صدقہ کیے لیکن اپنے پڑوسی کو زبان سے تکلیف نہ دیتی تھی فرمایا: وہ جنتی ہے۔

حدیث(2) حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جب تو بے حیا ہو گیا تو جو چاہے کر۔(کتاب جامع الاحاديث كتاب الادب، 4/ 147 ، حدیث: 2246 ،مکتبہ شبیر برادرز)

حدیث(3) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جنت ہر فحش بکنے والے پر حرام ہے۔(کتاب جامع الاحاديث كتاب الادب، 4/ 148 ، حدیث: 2247 ،مکتبہ شبیر برادرز)

حدیث(4) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : فحش جب کسی چیز میں دخل پائے گا اسے عیب دار کر دے گا اور حیا جب کسی چیز میں شامل ہوگی اس کا سنگار کر دے گی۔(کتاب جامع الاحاديث، كتاب الادب، 4/ 148 ، حدیث: 2247 ،مکتبہ شبیر برادرز)

حدیث(5) حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : فحش بکنا منحوس ہے۔( کتاب جامع الاحادیث ، کتاب الادب، 4/ 149 ،حدیث : 2249مکتبہ شبیر برادرز)