اچھے اخلاق بندے کی سعادت مندی کا پتہ دیتے ہیں اور برے اخلاق دین و دنیا کے نقصانات میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ بد اخلاقی سے انسان کا وقار معاشرے میں ختم ہو کر رہ جاتا ہے۔

بد اخلاقی کی تعریف : امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اگر نفس میں موجودہ کیفیت ایسی ہو کہ اس کے باعث اچھے افعال اس طرح ادا ہوں کہ وہ کہ وہ عقلی اور شرعی طور پر پسندیدہ ہوں تو اسے حسنِ اخلاق کہتے ہیں اور اگر اس سے برے افعال اس طرح ادا ہوں کہ وہ عقلی اور شرعی طور پر ناپسندیدہ ہوں تو اسے بد اخلاقی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔(احیاء العلوم ، 3 / 165 ،مکتبۃ المدینہ)

کسی بھی چیز سے بچنے اور بچانے کے لیے اس کی مذمت اور نقصانات کو پیش نظر رکھا جاتا ہے اور احادیث میں بھی بد اخلاقی کی مذمت اور نقصانات وارد ہوئے ہیں جن میں سے ذیل میں کچھ بیان کی جائیں گی۔

(1) عمل کو برباد کرنے والا: حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : بد اخلاقی عمل کو اس طرح برباد کر دیتی ہے جیسے سرکہ شہد کو خراب کر دیتا ہے۔

(2) سب سے برا شخص : رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :بداخلاقی برا شگون ہے اور تم میں بدترین وہ ہے جس کا اخلاق سب سے برا ہے۔

(3) بد اخلاق کی توبہ نہیں : حضور پر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : بے شک ہر گناہ کی توبہ ہے مگر بداخلاق کی توبہ نہیں، کیونکہ جب وہ کسی ایک گناہ سے توبہ کرتا ہے تو اس سے بڑے گناہ میں پڑ جاتا ہے۔

(4) بدصورت شخص: شفیع المذنبین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :اگر بداخلاقی انسان (کی شکل میں )ہوتی تو وہ شخص سب سے بدصورت ہوتا اور بے شک اللہ پاک نے مجھے بد کلامی کرنے والا نہیں بنایا۔

(5) تنہا رہ جانے والا شخص: جود و سخاوت کے پیکر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس کا اخلاق برا ہو گا وہ تنہا رہ جائے گا اور جس کے رنج زیادہ ہوں گے اس کا بدن بیمار ہو جائے گا اور جو لوگوں کو ملامت کریگا اس کی بزرگی جاتی رہے گی اور مروت ختم ہو جائے گی۔

(6)جنت میں داخل نہ ہوگا : محسن انسانیت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : بد اخلاق آدمی جنت میں داخل نہ ہوگا ۔ (جہنم میں لے جانے والے اعمال ، 1/266)

(7) بری عادت: محبوب رب العزت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : لوگ مختلف چیزوں کے سرچشمے ہیں اور باپ دادا کی عادتیں اولاد میں ضرور منتقل ہوتی ہیں اور بے ادبی بہت بری عادت کی طرح ہے۔

اللہ ہمیں بد اخلاقی جیسی بری خصلت سے محفوظ فرمائے۔