محمد احمد رضا عطاری(درجہ ثانیہ جامعۃُ المدینہ: فیضانِ خلفائے راشدین بحریہ
ٹاؤن اسلام آباد،پاکستان)
(1)شہنشاہِ خوش خصال پیکرِ
حسن و جمال صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان: بداخلاقی عمل کو اس
طرح برباد کر دیتی ہے جیسے سرکہ شہد کو خراب کر دیتا ہے۔ (کشف الخفاء ،1/522،حدیث:1498)
(2)حضور صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :بد اخلاقی برا شگون ہے، عورتوں کی اطاعت
ندامت ہے اور درگزر کرنا اچھی عادت ہے۔
(3) رسول اللہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :بداخلاقی برا شگون ہے اور تم میں بدترین
وہ ہے جس کا اخلاق سب سے برا ہے۔
(4)نبی کریم رؤف الرحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا
فرمانِ عالیشان ہے : جب تم یہ بات سنو کہ کوئی پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ گیا ہے تو اس
بات کی تصدیق کر دو اور جب یہ سنو کہ کسی شخص نے اپنا اخلاق بدل لیا ہے تو ہر گز
اس بات کی تصدیق نہ کرنا کیونکہ بندہ اپنی عادت پر ہی قائم رہتا ہے۔
(5)سیدالمبلغین صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :بے شک ہر گناہ کی توبہ ہے مگر بداخلاق کی
توبہ نہیں، کیونکہ جب وہ کسی ایک گناہ سے توبہ کرتا ہے تو اس سے بڑے گناہ میں پڑ
جاتا ہے۔ (جامع الاحادیث للسیوطی، قسم الاقوال،2/375،حدیث:6064)
(6)نبی کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے اللہ پاک کے نزدیک بد اخلاقی کے علاوہ ہر گناہ
کی توبہ ہے کیونکہ بداخلاق آدمی جب ایک گناہ سے توبہ کرتا ہے تو اس سے بڑے گناہ کا
مرتکب ہوجاتا ہے۔ (کنزالعمال کتاب اخلاق قسم الاقوال فصل الترہیب،3/178، حدیث: 7352)