(1)سود لینا شد ید حرام ہے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: سُود70گناہوں کا مجموعہ ہے، ان میں سب سے ہلکا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے زنا کرے۔(ابن ماجہ،3/72، حدیث:2274)(2) رشوت کے بارے میں حضرت سیَّدنا ثَوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے رشوت دینے والے ،رشوت لینے والے اور ان دونوں کے درمیان مُعامَلہ کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔(مسند امام احمد، 8/327،حدیث:22462)(3) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: شبِ معراج میرا گزر ایک قوم پر ہوا جس کے پیٹ گھر کی طرح بڑے بڑے ہیں ان پیٹوں میں سانپ ہیں جو باہر سے دکھائی دیتے ہیں میں نے پوچھا: اے جبریل یہ کون لوگ ہیں، انہوں نے کہا: یہ سود خور ہیں۔ (سنن ابن ماجہ)

(4) حضرت اسامہ بن زید رضی اللہُ عنہما سے مروی، نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کہ اُدھار میں سود ہے اور ایک روایت میں ہے، کہ دست بدست ہو تو سود نہیں یعنی جبکہ جنس مختلف ہو۔( صحیحین) (5) حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: (سود سے بظاہر) اگرچہ مال زیادہ ہو، مگر نتیجہ یہ ہے کہ مال کم ہوگا۔ (المسند للامام احمد بن حنبل، ابن ماجہ)