پیارے محترم اسلامی بھائیو! سود( interest)وہ نُحُوسَت ہے جس کا انجام اور نتیجہ دنیا و آخرت میں تباہی وبربادی ہے قراٰن و حدیث میں جا بجا کئی مقامات پر سود کی تباہ کاریاں بیان کی گئی ہے آئیے سود کی مذمت کے حوالے سے پانچ احادیث مبارکہ پڑھ کر اس کبیرہ گناہ سے بچنے کا پکا ارادہ کرتے ہیں۔سود کھانے والوں کے پیٹ میں سانپ: (1)اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: شبِ معراج میں ایک ایسی قوم کے پاس سے گزرا ، جن کے پیٹ کمروں کی طرح (بڑے بڑے) تھے ، جن میں سانپ پیٹوں کے باہر سے دیکھے جا رہے تھے۔ میں نے جبرائیل سے پوچھا : یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے عرض کی : یہ سود کھانے والے ہے۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:4 حدیث:2828 ،بالتصرف)

سود کھانے اور کھلانے والوں پر لعنت : (2) لَعَنَ رَسُوْلُ اﷲ اٰکِلَ الرِّبَا وَمُوْکِلَہُ وَکَاتِبَہُ وَشَاھِدَیْہِ، وَقَالَ: ھُمْ سَوَاءٌ یعنی رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ یہ تمام لوگ برابر ہیں۔( مسلم ،ص663،حدیث:4093) شرح: سود کھانے والے کا ذکر پہلے فرمایا کہ یہی بڑا گنہگار ہے کہ سود لیتا بھی ہے اور کھاتا بھی ہے، دوسرے پر یعنی مقروض (جس کو قرض دیا ہے) اور اس کی اولاد پر ظلم بھی کرتا ہے، اللہ کا بھی حق مارتا ہے اور بندوں کا بھی۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:4 حدیث:2807 بالتصرف)

(3) قیامت کے دن سود کھانے والے کی حالت : قیامت کے دن سود کھانے والے کو اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ وہ دیوانہ و مَخْبُوطُ الحَوَاس ہو گا۔ یعنی سود کھانے والے قبروں سے اٹھ کر حشر کی طرف ایسے گرتے پڑتے جائیں گے۔ جیسے کسی پر شیطان سوار ہو کر اسے دیوانہ کر دے۔ جس سے وہ سیدھا نہ چل سکیں گے۔ اس لئے کہ جب لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے اور محشر کی طرف چلیں گے تو سب یہاں تک کہ کفار بھی درست چل پڑیں گے مگر سود کھانے والے کو چلنا پھرنا مشکل ہو گا اور یہی سود کھانے والے کی پہچان ہو گی۔(سود اور اس کا علاج، ص 42 بالتصرف، مکتبۃ المدینہ)

(4) سود کھانا جیسے اپنی ماں سے زنا کرنا : بے شک سود کے 70سے زائد دروازے ہیں۔ ان میں سب سے ہلکا اس طرح ہے جیسے آدمی حالتِ اسلام میں اپنی ماں سے زنا کرے اور سود کا ایک درہم 35بار زنا کرنے سے زیادہ بُرا ہے۔ (جہنم میں لے جانے والے اعمال)(5) سود کھانے والا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے والا ہے : ہلاکت میں ڈالنے والے سات گناہوں سے بچتے رہو۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی: یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! وہ کون سے گناہ ہیں ؟ تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: (1) اللہ پاک کا شریک ٹھہرانا (2) جادو کرنا (3) اللہ پاک کی حرام کردہ جان کو ناحق قتل کرنا (4) سود کھانا (5) یتیم کا مال کھانا (6) جنگ کے دن میدان جنگ سے بھاگ جانا اور (7) پاک دامن،سیدھی سادی، شادی شدہ، مؤمن عورتوں پر تہمت لگانا۔ (جہنم میں لے جانے والے أعمال ج 1 سود کا بیان بالتصرف)

پیارے محترم اسلامی بھائیو! اِن احادیث کو بار بار پڑھیں اور خود بھی سود جیسے کبیرہ گناہ سے بچیں اور دوسروں کو بھی ثواب کی نیت سے بچائیے۔ اللہ پاک ہمیں اپنے پسندیدہ کام کرنے اور ناپسندیدہ کام کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم