پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! علماء کرام فرماتے ہیں دو مجرم ایسے ہیں جن کے لیے اللہ پاک کی طرف سے اعلان جنگ ہے اور ان دو مجرموں کے علاوہ اللہ پاک نے کسی کے ساتھ اعلان جنگ نہیں فرمایا ۔ایک اولیاء اللہ سے عداوت رکھنے والا دوسرا سود لینے والا۔ اگر ہم اپنے معاشرے کا جائزہ لیں تو دوسرا گناہ یعنی سود لینا اتنا عام ہے کہ اگر ہر شخص اپنے خاندان پر غور کرے تو کوئی نہ کوئی اس گناہ میں ملوث نظر آتا ہے۔

آئیے پیارے اسلامی بھائیو ! ہم سود کی مذمت پر فرامینِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سنتے ہیں تاکہ لوگ سن کر ان کاموں سے توبہ کریں اور اللہ پاک کے عذاب سے بچ سکیں۔(1) ‌رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سود کھانے والے، کھلانے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت کی اور فرمایا سب برابر ہیں۔(مسلم، 2/27)یعنی اصل گناہ میں سب برابر ہیں سب سود خور کے معاون ہیں اور گناہ پر مدد کرنا بھی گناہ ہے۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 4، حدیث:2829 ) (2) رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ہم شبِ معراج ایسی قوم پر پہنچے جن کے پیٹ کمروں کی طرح تھے جن میں سانپ تھے جو پیٹوں کے باہر دیکھے جا رہے تھے۔ ہم نے کہا اے جبرائیل یہ کون ہیں؟ انہوں نے عرض کی سود خور۔(سنن ابن ماجہ ، ص 164)

(3) رسولُ الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: سود کا ایک درہم جو انسان کھائے جانتے ہو وہ چھتیس بار زنا سے سخت تر ہے ۔(مشکوٰۃ المصابیح ، حدیث : 2825) ایک سود کے چھتیس زنا سے بدتر ہونے کی چند وجہیں ہیں زنا حقُّ اللہ ہے سود حقُّ العباد جو توبہ سے معاف نہیں ہوتا، سود خور کو اللہ و رسول سے جنگ کا اعلان ہے زانی کو یہ اعلان نہیں، سود خور کو برے خاتمہ کا اندیشہ ہے زانی کے متعلق یہ اندیشہ نہیں ، سود خور مقروض اور اس کے بال بچوں کو تباہ کرتا ہے اسی لیے سود خور پر زیادہ سختی ہے نیز عمومًا مسلمان زنا سے تو نفرت کرتے ہیں مگر سود سے نہیں، حکومتیں اور گناہوں کو روکنے کی کوشش کرتی ہیں مگر سود کو رواج دیتی ہیں اس سے بچنا مشکل ہے۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 4، حدیث: 2825 )

(4) حضرت سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ جب کسی بستی میں زنا اور سود پھیل جائے تو اللہ پاک اس بستی والوں کو ہلاک کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔ ( کتاب الکبائر للذھبی،الکبیرة الثانیہ عشرہ، ص102)(5) حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔(کتاب الکبائر للذھبی الکبیرۃ الثانیۃ عشر، ص 103 )

پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نے سنا کہ سود خور پر اللہ پاک کی لعنت ہے اور ان کے پیٹ قیامت کے دن کمروں کی طرح بڑے ہو جائیں گے اور ان میں سانپوں کو بھر دیا جائے گا۔ آہ اگر ہمارے پیٹ میں معمولی سا کیڑا چلا جائے تو طبیعت میں بھونچال آ جاتی ہے۔ تو قیامت کا یہ درد ناک عذاب ہم سے کیسے برداشت ہوگا۔ آہ پیٹ میں سانپ اور بچھو کا ہونا کتنا بھیانک عذاب ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ سود کے لین دین سے توبہ کرے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو سود کی آفات سے محفوظ رکھے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم