پیارے اسلامی بھائیو ! آج کل ہمارے معاشرے میں سود ( interest ) جیسا برا گناہ
عام ہو چکا ہے اور سود کا لین دین کرنا بہت عام سی بات ہو چکی ہے ۔تو ہمیں جاننا
چاہیے کہ سود کا لین دین کرنا ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے سود
کی مذمت قراٰن احادیث میں جا بجا وارد ہوئی ہے۔ چنانچہ اللہ پاک قراٰن مجید میں
ارشاد فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا
مُّضٰعَفَةً۪- وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ(۱۳۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اُس امید
پر کہ تمہیں فلاح ملے۔ (پ4،اٰل عمران : 130)
پیارے اسلامی بھائیو آئیے احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں سود
کی مذمت پر فرامین مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ملاحظہ کرتے ہیں ۔(1) سمرہ بن جندب رضی اللہُ
عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کہ ميں نے شبِ
معراج ديکھا کہ دو شخص مجھے ارضِ مقدس (یعنی بیت المقدس)لے گئے، پھر ہم آگے چل
دئيے يہاں تک کہ خون کے ایک دریا پر پہنچے جس میں ایک شخص کھڑا ہوا تھا اور دریا
کے کنارے پر دوسرا شخص کھڑا تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے، دریا میں موجود
شخص جب بھی باہر نکلنے کا ارادہ کرتا تو کنارے پر کھڑا شخص ایک پتھر اس کے منہ پر
مار کر اسے اس کی جگہ لوٹا ديتا، اسی طرح ہوتا رہا کہ جب بھی وہ (دریا والا)شخص
کنارے پر آنے کا ارادہ کرتا تو دوسرا شخص اس کے منہ پر پتھر مار کر اسے واپس لوٹا
ديتا، ميں نے پوچھا: یہ دریا میں کون ہے؟ جواب ملا: یہ سود کھانے والا ہے۔ (صحیح
بخاری، کتاب البیوع،باب اکل ربا و شاھدہ وکاتبہ ،2/14،حدیث: 2085)
(2) صحیح مسلم شریف میں جابر رضی اللہ عنہ سے مروی، کہ رسولُ
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سود لینے والے اور سود دینے والے اور سود
کا کاغذ لکھنے والے اور اُس کے گواہوں پر لعنت فرمائی اوریہ فرمایا: کہ وہ سب
برابر ہیں۔( صحیح مسلم،کتاب المساقاۃ، باب لعن آ کل الربا ومؤکلہ،ص862،حدیث: 106)(3) حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے راوی، کہ حضور (صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم) نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ سود کھانے سے
کوئی نہیں بچے گا اور اگر سود نہ کھائے گا تو اس کے بخارات پہنچیں گے (سنن ابی داؤد،
کتاب البیوع،باب فی اجتناب الشبھات،2/331،حدیث: 3331)
(4) عبداللہ بن حنظلہ غسیل الملائکہ رضی اللہُ عنہما سے راوی،
کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: سود کا ایک درہم جس کو
جان کر کوئی کھائے، وہ چھتیس مرتبہ زنا سے بھی سخت ہے۔( المسند للامام أحمد بن
حنبل،حدیث عبداللہ بن حنظلۃ،8/223،حدیث: 22016)(5)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: شبِ معراج میرا گزر ایک قوم پر ہوا
جس کے پیٹ گھر کی طرح (بڑے بڑے) ہیں ، ان پیٹوں میں سانپ ہیں جو باہر سے دکھائی
دیتے ہیں۔ میں نے پوچھا، اے جبرئیل یہ کون لوگ ہیں ؟ اُنہوں نے کہا، یہ سود خور
ہیں۔(سنن ابن ماجہ ،کتاب التجارات،باب التغلیظ في الربا،3/72،حدیث: 2273)
ان ذکر کردہ روایات سے معلوم ہوا کہ سود بدترین مرض ہے اور
جہنم میں دخول کا سبب ہے ہمیں چاہیے کہ حضور الٰہی میں دل سے توبہ کریں اور کوئی
بھی اسلامی بھائی سود کا لین دین نہ کریں اللہ پاک ہم سب کو سود جیسے مذموم گناہ
سے اپنی حفاظت میں رکھے آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم