سود کی مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ از بنت اللہ رحم، فیضان ام عطار شفیع کا بھٹہ
سیالکوٹ
اے عاشقان رسول! آج کل ہمارا معاشرہ طرح طرح کے گناہوں کی نحوست میں ملوث ہے،
ان میں کچھ گناہ ایسے ہیں جن کا تعلق باطن سے ہے اور اکثر لوگ ان سے لاعلمی کی
بناء پر ان میں گرے ہوئے ہیں،ان ہی میں سے ایک سود جیسی لعنت بھی ہے اور اس کی
وعید پر قرآن و سنت کی آیات و احادیث واضح ہیں،کبھی کسی کو قرض دینے کی بات آتی
ہے تو مجبور لوگوں کو سود سمیت واپسی کا کہا جاتا ہے اور قرآن پاک میں ارشاد ہوا:
اَلَّذِیْنَ
یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ
یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّؕ-ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا
الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰواۘ-(پ 3،البقرۃ:275)ترجمہ
کنز الایمان:وہ جو سود کھاتے ہیں قیامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر جیسے کھڑا ہوتا
ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط کر دیا ہو یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا بیع بھی تو
سود ہی کی مانند ہے۔
خون کا دریا:نبی کریم ﷺ نے
ارشاد فرمایا:میں نے شب معراج دیکھا کہ دو شخص مجھے ارض مقدس(یعنی بیت المقدس) لے
گئے پھر ہم آگے چل دیئے یہاں تک کہ خون کے ایک دریا پر پہنچے جس میں ایک شخص کھڑا
ہوا تھا اور دریا کے کنارے پر دوسرا شخص کھڑا ہوا تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے
تھے،دریا میں موجود شخص جب بھی باہر نکلنے کا ارادہ کرتا تو کنارے میں موجود شخص
ایک پتھر اس کے منہ پر مار کر اسے اسی جگہ لوٹا دیتا، اسطرح ہوتا رہا کہ جب بھی وہ
دریا والا شخص کنارے پر آنے کا ارادہ کرتا تو دوسرا شخص اس کے منہ پر پتھر مار کر
اسے واپس لوٹا دیتا میں نے پوچھا:یہ دریا میں کون ہے؟جواب ملا:یہ سود کھانے والا
ہے۔
احادیث مبارکہ میں سود کی مذمت:
1۔سات چیزوں سے بچو جو کہ تباہ و برباد کرنے والی ہیں،صحابہ کرام نے عرض کی:
یا رسول اللہﷺ وہ سات چیزیں کیا ہیں؟فرمایا:شرک کرنا،جادو کرنا،اس جان کو ناحق قتل
کرنا جس کا قتل اللہ پاک نے حرام کیا ہو،سود کھانا،یتیم کا مال کھانا،جنگ کے دوران
پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا اور پاکدامن شادی شدہ مومن عورتوں پر تہمت
لگانا۔(بخاری،حدیث:2766)
2۔جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔(کتاب الکبائر
للذہبی،ص 70)
3۔رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:شب معراج میں ایک ایسی قوم کے پاس سے گزرا جن
کے پیٹ کمروں کی طرح بڑے بڑے تھے جن میں سانپ پیٹوں کے باہر سے دیکھے جا رہے
تھے،میں نے جبرائیل سے پوچھا یہ کون لوگ ہیں؟انہوں نے عرض کی:یہ سود خور ہیں۔(ابن
ماجہ،ص 72، حدیث:2273)
4۔حضور اقدس ﷺ نے سود کھانے والے،کھلانے والے،اس کی تحریر لکھنے والے اور اس
کے گواہوں پر لعنت کی اور فرمایا کہ یہ سب گناہ میں برابر ہیں۔(صحیح مسلم،ص
862،حدیث:1598)
5۔بے شک سود کے 72 دروازے ہیں ان میں سے کمترین ایسے ہے جیسے کوئی مرد داپنی
ماں سے زنا کرے۔(معجم الاوسط،ص 227،حدیث:7151)گویا کہ سود کو ماں کے ساتھ زنا کرنے
سے بھی زیادہ سخت سمجھا گیا ہے۔
اللہ پاک ہمیں تمام گناہوں کی بیماریوں سے بچا کر سنت رسول پر چلنے کی توفیق
عطا فرمائے