اللہ پاک نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے انہیں میں سے ایک نعمت مال و دولت بھی ہے، کچھ لوگ اس نعمت کو ناجائز طریقے سے حاصل کرتے ہیں، ہمارے معاشرے میں جہاں بے شمار ناجائز طریقوں سے مال حاصل کیا جاتا ہے، انہی میں سے ایک طریقہ سود ہے، سود ایک کبیرہ اور ہلاک کر دینے والا گناہ ہے، آج کل بغیر سود لیے قرض لینا مشکل ہوگیا، دو آدمی کے درمیان یہ ایسا معاملہ ہے کہ اگر ایک نے قرض لینا ہے تو دوسرا آدمی اس سے کہتا ہے کہ جتنا قرض لوگے اس سے کچھ اضافی رقم دے کر واپس کرو گے تو دوں گا، ایسا کرنے سے ہمارے اسلام نے منع کیا ہے، سود کو حرام قرار دیا ہے، اس کے بارے میں اللہ پاک قرآن مجید میں فرماتا ہے: وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰواؕ- (پ 3، البقرۃ:275)ترجمہ کنز الایمان:اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیا سود۔

ہمارا دین اسلام ایک مکمل دین ہے جس نے ہمیں زندگی گزارنے کے طریقے بتائے حلال اور حرام کو واضح کر دیا اور ہمیں ان طریقوں کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے، سود کی تعریف کچھ یوں ہے۔ فقہا نے لکھا کہ "سود اس اضافہ کو کہتے ہیں جو دو فریق میں ایک فریق کو مشروط طور پر اس طرح ملے کہ وہ اضافہ عوض سے خالی ہو" (ہدایہ)

سود کی ممانعت و مذمت احادیث مبارکہ میں بھی موجود چند احادیث مبارکہ پڑھیے اور لزر اٹھیں اور اس کبیرہ گناہ سے توبہ بھی کر لیجیے۔

احادیث مبارکہ:

1۔سود کا گناہ 73 درجے ہے ان میں سے چھوٹا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے زنا کرے۔(مستدرک، حدیث: 2354)

2۔رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: معراج کی رات میرا گزر ایسی قوم پر ہوا جن کے پیٹ گھروں کی مانند بڑے تھے اور ان میں سانپ تھے جو باہر سے نظر آرہے تھے، میں نے حضرت جبرائیل سے ان لوگوں کے بارے میں دریافت فرمایا، انہوں نے عرض کی: یہ وہ لوگ ہیں جو سود کھاتے تھے۔(ابن ماجہ، حدیث: 2282)

استغفرا للہ الامان و الحفیظ سود لینے اور دینے والوں کو عبرت حاصل کرنی چاہیے اس احادیث مبارکہ سے دنیا میں تو معمولی سے سانپوں سے ڈرتے ہو تو اس وقت کو تصور کرو اے سود کھانے والو! جب تمہارے پیٹوں میں سانپ ہوں اس وقت کون بچائے گا۔

موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ جان جا کر ہی رہے گی یاد رکھ

قبر میں میت اترنی ہے ضرور جیسی کرنی ویسی بھرنی ہے ضرور

3۔سود کا ایک درہم جو آدمی کو ملتا ہے اس کے 36 بار زنا کرنے سے زیادہ برا ہے۔(شعب الایمان)

زنا جو کہ ایک بہت بڑا گناہ ہے جس کی سزا بہت بری اور کڑی ہے تو اگر کسی نے ایک درہم سود لینا ہے اس کا ایک درہم لینا 36 بار زنا کرنے سے زیادہ برا ہے۔

4۔ چار شخص ایسے ہیں کہ اللہ پاک نے اپنے لیے لازم کر لیا ہے کہ ان کو جنت میں داخل نہیں کرے گا اور نہ ان کو جنت کی نعمتوں کا ذائقہ چکھائے گا، پہلا شراب کا عادی، دوسرا سود کھانے والا، تیسرا ناحق یتیم کا مال اڑانے والا، چوتھا ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا۔(کتاب الکبائر للذہبی)

5۔ سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو، صحابہ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہ ﷺ وہ سات بڑے گناہ کون سے ہیں؟ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: شرک کرنا، جادو کرنا، کسی شخص کو ناحق قتل کرنا، سود کھانا، یتیم کے مال کو ہڑپنا، کفار کے ساتھ جنگ کی صورت میں میدان سے بھاگنا، پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔(بخاری و مسلم)

سود دنیا کا غلیظ ترین نظام ہے،چند پیسوں کے عوض وہ اپنی آخرت تباہ کرتے ہیں، سود خور کو جنت میں داخلہ نہ ملے گا، سود خور بروز قیامت ذلیل و رسوا ہو جائے گا، اپنی حقیقی زندگی کو تباہ ہونے سے بچائیے اس کبیرہ گناہ کو ترک کیجیے، نہ جانے کب ہماری زندگی کی ڈور کٹ جائے اور ہمیں اللہ پاک کے غضب کا سامنا کرنا پڑ جائے۔

منہ خدا کو ہے دکھانا ایک دن اب نہ غفلت میں گنوانا ایک دن

ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے

سود کے بارے میں مزید معلومات کے لیے بہار شریعت جلد 2 حصہ 11 اور مکتبۃ المدینہ کے رسالہ سود اور اس کا علاج کا مطالعہ کیجیے۔