سود کی مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ از بنت شمس دین،جامعۃ المدینہ عزیزیہ نور
القرآن ناصر روڈ
1۔جس بستی میں
سود پھیلتا ہے وہ بستی سود کی وجہ سے ہلاک و برباد ہو جاتی ہے۔
2۔جب کسی بستی میں زنا اور سود پھیل جائے تو اللہ اس بستی کو ہلاک کرنے کا حکم
دیتا ہے۔
3۔اللہ کے رسول ﷺ نے سود کھانے والے،کھلانے والے،اس کی گواہی دینے والے اور اس
کا معاملہ لکھنے والے سب پر لعنت فرمائی۔(سنن ابن ماجہ)
4۔ جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔(کتاب الکبائر
للذہبی،ص 70)
5۔سود خور سخت سزا میں مبتلا ہوں گے،چنانچہ حدیث مبارکہ میں ہے:جس شب مجھے سیر
کرائی گئی میں ایک جماعت کے پاس سے گزرا جس کے پیٹ کمروں کے مانند تھے ان میں سے
بہت سے سانپ پیٹوں کے باہر سے دکھائی دے رہے تھے،میں نے کہا: جبرائیل یہ کون لوگ
ہیں؟کہنے لگے سود خور ہیں۔(ابن ماجہ)
سود کھانے کا گناہ ماں سے زنا کرنے سے بھی بدتر ہے،چنانچہ حدیث مبارکہ میں
ہے:سود میں ستر گناہ ہیں، سب سے ہلکا گناہ ایسے ہے جیسے مرد اپنی ماں سے زنا کرتا
ہے۔(ابن ماجہ)