ہمارے معاشرے میں پھیلی ہوئی بُرائیوں میں سےایک بُرائی سود بھی ہے۔سود انتہائی مذموم چیز ہے۔ اسے حلال جاننے والا کافر ہے۔ مگر افسوس!سود کا لین دین ہمارے معاشرے میں عام ہے۔

سود کی تعریف:عقد ِمعاوضہ یعنی لین دین کے کسی معاملے میں جب دونوں طرف مال ہو اور ایک طرف کچھ نہ ہو تو یہ سود ہے۔ (بہارِ شریعت ،2/769،حصہ:11) مثلاً جو چیز ناپ تول سے بکتی ہو جب اس کو اپنی جنس سے بدلا جائے مثلاًگندم کے بدلے میں گندم اور ایک طرف زیادہ ہو تو حرام ہے۔

قرآنِ پاک کی روشنی میں :

لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً۪- (پ 4، اٰل عمران:130) ترجمہ: دونا دون (یعنی دگنا دگنا) سود مت کھاؤ۔ اس آیت میں سود کھانے سے منع کیا گیا اور اسے حرام قرار دیا گیا۔(تفسیر صراط الجنان،2/51)

سود سے متعلق فرامینِ مصطفٰے:

1-سود سے پاگل پن پھیلتا ہے:جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتاہے۔(کتاب الکبائرللذہبی ، ص70)

2-پیٹوں میں سانپ: ️شب معراج میرا گزر ایک قوم پر ہوا جن کے پیٹ گھر کی طرح(بڑے بڑے)ہیں ان پیٹوں میں سانپ ہیں جو باہر سے دکھائی دیتے ہیں۔میں نےپوچھا:جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟انہوں نے کہا:یہ سود خور ہیں۔(ابنِ ماجہ،3/72،حدیث: 2273)

3-سود لینے دینے والے پر لعنت:️آپﷺ️ نے سود لینے والے اور دینے والے اور سود لکھنے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا:وہ سب(گناہ میں)برابر ہیں۔(مسلم،ص 862، حدیث:١٥٩٧)

4-سود سے ساری بستی ہلاک:جب کسی بستی میں بدکاری اور سود پھیل جائے تو اللہ پاک اس بستی والوں کو ہلاک کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔ (کتاب الکبائر للذہبی، ص69)

5-بروزِ قیامت سود خور کی حالت:️قیامت کے دن سود خور کو اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ وہ دیوانہ مَخْبُوطُ الْحَوَاس ہوگا۔(معجم کبیر،1 /60،حدیث: 110)یعنی سود خور قبروں سے اٹھ کر حشر کی طرف ایسے گرتے پڑتے جائیں گے جیسے کسی پر شیطان سوار ہوکر اُسے دیوانہ کردے۔

سود کے چند معاشرتی نقصانات:سود کی وجہ سے انڈسٹری برباد ہوجاتی اور تجارت ختم ہوجاتی ہے ۔جس کی وجہ سے بیروزگاری بڑھتی اور جرائم میں اضافہ ہوتا ہے۔سود ادا نہ کرنے کی صورت میں ذلت کا سامنا کرنا پڑتا۔غریب غریب تر ہوتا جاتا ہے ۔

توبہ کرلیجئے:اے عاشقانِ رسول !️ ان وعیدوں سے ڈر جائیے اور اگر کبھی سود کا معاملہ کیا ہے تو سانس بعد میں لیجیئے پہلے توبہ کرلیجیئے اور توبہ کے تقاضے پورے کیجیے۔ اللہ پاک ہمیں سود سمیت تمام ظاہری و باطنی گناہوں سے محفوظ فرمائے ۔آمین

نوٹ: سود سے متعلق معلومات کے لیے رسالہ ”سود اور اس کا علاج“ کا مطالعہ فرمائیے۔