جھوٹی گواہی کی مذمت از بنت محمد صابر،
جامعہ نورِ طیبہ اسلامک انسٹیٹیوٹ کراچی
جھوٹ بولنے سے تعلق نہ رکھنا کامل ایمان والوں کا
وصف ہے۔ جبکہ جھوٹی گواہی دینا اور کسی پر جان بوجھ کر غلط الزام لگانا انتہائی
مذموم فعل ہے کثیر احادیث میں اس کی شدید مذمت بیان کی گئی ہے، یہاں ان میں سے چند
احادیث ملاحظہ ہوں۔
احادیث مبارکہ:
1۔ جھوٹے گواہ کے قدم ہٹنے بھی نہ پائیں گے کہ اللہ
پاک اس کے لیے جہنم واجب کردے گا۔ (ابن ماجہ،3/123، حدیث:2373)
2۔ جس نے کسی مسلمان کو ذلیل کرنے کی غرض سے اس پر
الزام عائد کیا تو اللہ پاک جہنم کے پل پر اسے روک لے گا یہاں تک کہ اپنے کہنے کے
مطابق عذاب پالے۔ (ابوداود، 4/ 354، حدیث: 4883)
3۔ کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ جھوٹی گواہی دینا
بھی ہے۔ (بخاری، 4/ 358، حدیث: 6871)
4۔ جس نے ایسی گواہی دی جس سے کسی مسلمان مرد کا
مال ہلاک ہو جائے یا کسی کا خون بہایا جائے، اس نے اپنے اوپر جہنم کا عذاب واجب
کرلیا۔ (معجم کبیر، 11/ 172، حدیث: 11541)
5۔ جو شخص لوگوں کے ساتھ یہ ظاہر کرتے ہوئے چلا کہ یہ
بھی گواہ ہے حالانکہ یہ گواہ نہیں وہ بھی جھوٹے گواہ کے حکم میں ہے اور جو بغیر
جانے ہوئے کسی مقدمہ کی پیروی کرے وہ اللہ پاک کی ناخوشی میں ہے جب تک اس سے جدا
نہ ہو جائے۔ (سنن کبری، 6/136، حدیث: 11444)
الله پاک ہمیں جھوٹ بولنے، جھوٹی گواہی دینے اور
جھوٹ کی آفت سے محفوظ فرمائے۔ آمین