فرمانِ مصطفیٰ ﷺ ہے: خدا کی قسم میں دن میں 70 سے زیادہ مرتبہ اللہ سے استغفار کرتا ہوں اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں۔ (مشکوۃ المصابیح،1/434، حدیث:2323)

اللہ پاک قران پاک میں ارشاد فرماتا ہے: اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ(۲۲۲) ترجمہ: (پ 2، البقرۃ: 222) بے شک اللہ پسند رکھتا ہے بہت توبہ کرنے والوں کو اور پسند رکھتا ہے ستھروں کو۔ ترجمہ کنز العرفان: بے شک اللہ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب صاف ستھرے رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔

استغفار کی تعریف: استغفار لفظ غفر سے بنا ہے جس کا مطلب ہے چھپانا چونکہ استغفار کی برکت سے گناہ ڈھک جاتے ہیں اسی لیے اسے استغفار کہتے ہیں۔

استغفار کی اہمیت: استغفار کی اہمیت کا اندازہ ہم اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: توبہ استغفار روزہ نماز کی طرح عبادت بھی ہے اسی لیے حضور اکرم نور مجسم ﷺ بھی اس پر عمل کرتے تھے ورنہ حضور ﷺ معصوم ہیں گناہ آپ کے قریب بھی نہیں آتا۔ (مراۃ المناجیح، 3/353 )

ارشادِ باری ہے: وَّ اَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ یُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى (پ 11، ہود: 3) ترجمہ: اور کہ اپنے رب سے معافی مانگوپھر اس کی طرف توبہ کرو تو وہ تمہیں ایک مقررہ مدت تک بہت اچھا فائدہ دے گا۔

استغفار کرنے کے فوائد: استغفار کرنے والوں کی اللہ پاک روزی میں برکت دیتا ہے۔ استغفار کرنے والوں کو اللہ پاک محتاجی سے بچاتا ہے۔ استغفار کرنے والوں کو اللہ پاک خوب نوازتا ہے۔ خدا کی قسم! جو استغفار کرنے والے ہیں وہ رب العالمین کے بہت پیارے ہیں۔ استغفار کی عادت بنانے والے یقین مانیں اللہ پاک ان کا حامی ان کا ناصر اور ان کا مددگار بنتا ہے۔

استغفار کرنے کے پانچ فضائل:

1۔ دلوں کے زنگ کی صفائی: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم النبیین ﷺ کا فرمان دل نشین ہے: بے شک لوہے کی طرح دل کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلا (یعنی صفائی) استغفار کرتا ہے۔ (مجمع الزوائد، 10/346، حدیث: 17575)

2۔ جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3819)

3۔ جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہیے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔(مجمع الزوائد، 10/437، حدیث:18089)

4۔ خوشخبری ہے اس کے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔(ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3818)

استغفار کے فوائد: استغفار کرنے والے سے اللہ پاک بہت خوش ہوتا ہے۔ استغفار گناہوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں استغفار کرنے والوں میں شامل کرےاور توبہ استغفار کرنے کی توفیق عطا فرمائےاور ہماری ہر توبہ ہر استغفار کو اپنی بارگاہ بے کس پناہ میں قبول و منظور فرمائے۔ آمین