استغفار کی تعریف: استغفار لفظ غَفَرَ سے بنا ہے جس کا مطلب ہے چھپانا چونکہ استغفار کی برکت سے گناہ ڈھک جاتے ہیں اس لئے اسے استغفار کہتے ہیں۔ (مراۃ المناجیح، 3/353) آئیے قرآن وحدیث کی روشنی میں استغفار کے فضائل سنتی ہیں، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَّ اَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ یُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى (پ 11، ہود: 3) ترجمہ: اور کہ اپنے رب سے معافی مانگوپھر اس کی طرف توبہ کرو تو وہ تمہیں ایک مقررہ مدت تک بہت اچھا فائدہ دے گا۔اسی طرح ایک مقام پر فرمایا: وَ مَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓءًا اَوْ یَظْلِمْ نَفْسَهٗ ثُمَّ یَسْتَغْفِرِ اللّٰهَ یَجِدِ اللّٰهَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(۱۱۰) (پ 5، النساء: 110) ترجمہ:اور جو کوئی برا کام کرے تو یا اپنی جان پر ظلم کرے تو پھر اللہ سے مغفرت طلب کرے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔ سورۂ انفال میں ارشاد ہوتا ہے: وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُعَذِّبَهُمْ وَ اَنْتَ فِیْهِمْؕ-وَ مَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ(۳۳) ( پ 9، الانفال: 33) ترجمہ:اور اللہ انہیں عذاب دینے والا نہیں جبکہ وہ بخشش مانگ رہے ہوں۔

احادیث مبارکہ:

1۔ جو کوئی استغفار کو لازم کرے اللہ پاک اُس کے لیے ہر تنگی سے چھٹکارا اور ہر غم سے نجات دے گا اور وہاں سے اُسے رزق عطا کرے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہو۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3819)

2۔ ایک شخص نے حضور ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی: ہائے میرے گناہ! ہائے میرے گناہ! اس نے یہ بات دو تین مرتبہ کی تو رسول الله ﷺ نے فرمایا: یہ دعا پڑھو: ترجمہ: اے اللہ تیری شان غفاری میرے گناہوں سے زیادہ وسیع ہے اور میں اپنے عمل کے مقابلے میں تیری رحمت کی زیادہ امید رکھتا ہوں۔ اس نے یہ کلمات دہرائے تو رسول الله ﷺ نے فرمایا: پھر پڑھو اس نے پھر یہی کلمات پڑھے تو فرمایا کھڑے ہو جاؤ ہے۔ الله نے تمہاری مغفرت فرمادی۔ (مستدرک للحاکم، 2/238، حدیث: 2038 )

3۔ اے ابن آدم! اگر تمہارے گناہ آسمان کو پہنچ جائیں تو پھر مجھ سے مغفرت طلب کرے تو میں تیری مغفرت کردوں گا اور مجھے کوئی پرواہ بھی نہیں ہوگی۔

4۔ بکثرت استغفار کرنے والے کو اللہ ہر مشکل سے خلاصی عطا فرمائے گا۔

استغفار کے فوائد: استغفار اپنے رب سے مغفرت طلب کرنے کا نام ہے۔ استغفار کرنا آسمانوں سے بارش اور کھیتی و باغات میں برکت و کثرت کا سبب ہے۔ استغفار کرنا ہے درازی عمر اور رزق میں برکت و کثرت کا بہترین عمل ہے۔ استغفار بندے کے دنیاوی واخروی عذاب سے بچاؤ کا طریقہ ہے۔ استغفار خیر میں ثابت قدمی رہنے والا ذریعہ ہے۔ استغفار کی کثرت سے مصائب و آلام سے نجات ملتی ہے۔ استغفار کی کثرت حصول اولاد کا سبب بھی بنتا ہے۔ استغفار کرنا خوشحال زندگی گزار سے اور غموں سے نجات کا باعث بنتا ہے۔ استغفار کرتے رہنے سے دعائیں قبول ہو تی ہے۔ استغفار گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے ہمیں بھی توبہ واستغفار کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے، ہمارے ظاہری اور باطنی گناہوں کو بھی معاف فرمائے اور نیک اور بھلائی کے راستے پر چلتے ہوئے خوب خوب دین کا کام کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائی اللہ پاک ہم سب پر اپنی رحمت کی نظر فرمائیں۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ