میٹھی
میٹھی اسلامی بہنو! اسلام ایک بہت ہی پیارادین ہے۔اسلام وہ دین ہے جو عورت کو
معاشرے میں بہت عزت بخشتا ہے۔مگر اب موجودہ زمانے میں بھی زمانہ جاہلیت جیسی
بدکاری پائی جارہی ہےاور اب زنا بھی بہت عام ہوتا جارہا ہے۔زنا کے بارے میں قرآن و
حدیث میں بہت ہی شدید مذمتیں بیان کی گئی ہیں۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم خود کو چار
دیواریوں میں محفوظ رکھیں۔ یقینا جو عزت اسلام نے ایک عورت کو بخشی ہے کسی اور
مذہب نے عورت کو نہیں دی اور جب عورت بے پردہ باہر جاتی ہے تو شیطان بھی اسے جھانک
جھانک کر دیکھتا ہے۔ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ رغبت پائی جاتی ہے اور اس
گندے فعل کا ارتکاب ہو جاتا ہے۔لہذا اپنے آپ کو اس گندے فعل سے بچایا جائے۔ دنیا
میں اپنے آپ کو اس گندے فعل سے بچا لیا،اپنے نفس پر قابو پالیا تو یقینا آخرت میں
اس کا اجر بھی ملے گا۔
آیت مبارکہ:
اَلزَّانِیَةُ
وَ الزَّانِیْ فَاجْلِدُوْا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ۪-وَّ لَا
تَاْخُذْكُمْ بِهِمَا رَاْفَةٌ فِیْ دِیْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ
بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِۚ-وَ لْیَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَآىٕفَةٌ مِّنَ
الْمُؤْمِنِیْنَ(۲) (پ
18، النور: 2) ترجمہ: جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے
لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور
پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو۔
آیت مبارکہ کی تفسیر:اَلزَّانِیَةُ وَ
الزَّانِیْ: جو
زنا کرنے والی عورت اور زنا کرنے والا مرد ہو۔ اس آیت سے اللہ پاک نے حدود اور
احکام کا بیان شروع فرمایا، سب سے پہلے زنا کی حد بیان فرمائی اور حکام سے خطاب
فرمایا کہ جس مرد یا عورت سے زنا سرزد ہو تو اس کی حدیہ ہے کہ اسے سو کوڑے لگاؤ۔
(صراط الجنان،6/13)
حکم: زنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔قرآن
مجید میں اس کی بہت شدیدمذمت کی گئی ہے۔چنانچہ اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد
فرماتا ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ
سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔ احادیثِ مبارکہ:
(1)
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے،حضور پُر نور ﷺ نے ارشاد فرمایا
جو شخص اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک ا س کی طرف نظر
ِرحمت نہ فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس سے فرمائے گا کہ جہنمیوں کے
ساتھ تم بھی جہنم میں داخل ہو جاؤ۔ (مسند الفردوس، 2/301،حدیث:3371)
(2)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب مرد
زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے
جدا ہوتا ہے تواُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)
(3)
حضرت عمرو بن عاص رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا جس قوم
میں زنا ظاہر ہوگا، وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور ہوگا، وہ
رعب میں گرفتار ہوگی۔ (مشکاۃ
المصابیح،1/656،حدیث:3582)
(4)
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاجس
بستی میں زنا اور سود ظاہر ہوجائے تو انہوں نے اپنے لیے اللہ پاک کے عذاب کو حلال
کرلیا۔ (مستدرک للحاکم، 2/339، حدیث:2308)
(5)
حضرت مقداد بن اسود رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں، نبی اکرم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام
علیہمُ الرّضوان سے ارشاد فرمایازنا کے بارے میں تم کیا کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کی:زنا
حرام ہے، اللہ اور اس کے رسول نے اُسے حرام کیا ہے اوروہ قیامت تک حرام رہے گا۔
رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے
ساتھ زنا کرنے (کے گناہ) سے ہلکاہے۔ (مسند امام حمد، 9/226، حدیث: 23915)
اللہ
پاک ہر مسلمان کو زنا جیسے بدترین،گندےفعل سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔اللہ پاک
ہماری، ہمارے والدین،پیرو مرشد اور اساتذہ کرام کی کامل بخشش فرمائے۔آمین