زنا (بدکاری) بہت بڑا گناہ ہے اور اسلام میں اس کے مرتکب کے لیے سخت سزائیں
متعین کی گئی ہیں، امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: میں نہیں جانتا
کہ قتل کے بعد زنا سے بڑھ کر کوئی اور گناہ نہیں۔
قرآن و احادیث میں اس کی مذمت کا بیان کیا گیا ہے۔ اللہ پاک زنا کی مذمت
کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا
الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔
فرامین
مصطفیٰ:
1۔ رسول کریم
ﷺ سے سوال کیا گیا: کون ساگناہ سب سے بڑا ہے؟ ارشاد فرمایا: تو کسی کو اللہ کا
ہمسر قرار دے حالانکہ اس نے تجھےپیدا کیا ہے، عرض کی گئی: پھر کون سا؟ ارشاد
فرمایا: تیرا اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کر دینا کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی، عرض
کی گئی: پھر کون سا؟ ارشاد فرمایا: تیرا اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنا۔(مسلم، ص
59، حدیث: 86)
2۔ زانی جس
وقت زنا کرتا ہے مومن نہیں ہوتا اور چور جس وقت چوری کرتا ہے مومن نہیں ہوتا اور
شرابی جس وقت شراب پیتا ہے مومن نہیں ہوتا۔ (مسلم، ص 48، حدیث: 57)
3۔ جب بندہ
زنا کرتا ہے تو ایمان اس سے نکل جاتا ہے پس وہ اس کے سر پر سائبان کی طرح ہوتا ہے
پھر جب بندہ زنا سے فارغ ہوتا ہے تو ایمان اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)
4۔ مجاہدین اسلام کی عورتوں کی حرمت جنگ میں شریک نہ
ہونے والے لوگوں پر اپنی ماؤں کی حرمت کی طرح ہے تو جو ان کی بیویوں کے بارے میں
خیانت کرے گا تو اس خائن کو اس مجاہد کے لیے کھڑا کیا جائے گا اور وہ اس کی نیکیوں
میں سے جو چاہے گا لے لے گا تو تمہارا کیا خیال ہے؟ (مسلم، ص 1051، حدیث: 1897)
5۔ تین لوگوں
سے اللہ بروز قیامت کلام فرمائے گا نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف نظر
رحمت فرمائے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہوگا: بوڑھا زانی، جھوٹا بادشاہ اور
متکبر فقیر۔ (مسلم، ص 68، حدیث: 107)
اللہ سے دعا ہے
کہ ہمیں کبیرہ گناہ سے بچائے رکھے اپنے حفظ و امان میں رکھے ایسے برے فعل کرنے سے بچائے
ساری امت محمدیہ کو اس گناہ سے محفوظ رکھے آخر میں اللہ سے دعا ہے کہ ہمارا خاتمہ
بالایمان فرمائے۔