زنا ایک بہت بڑا جرم ہے، یہ کبیرہ گناہ ہے، یہ جہنم میں لے جانے والا کام ہے، دنیا و آخرت میں اس کے لیے عذاب ہے، اللہ پاک نے فرمایا: زنا بے حیائی اور بری راہ ہے۔ پاک دامن رہو تمہاری عورتیں بھی پاک دامن رہیں گی بیشک زنا قرض ہے، اگر تو نے یہ قرض کر لیا تو ادائیگی تیرے گھر والے ماں بہن، بیوی یا بیٹی سے ہوگی، اے ابن آدم! اگر عقل مند ہوتو سمجھ لے پس جو زنا کرتا ہے وہ اپنے گھر کی طرف راستہ دیتا ہے۔ اللہ پاک نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:

اَلزَّانِیَةُ وَ الزَّانِیْ فَاجْلِدُوْا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ۪-وَّ لَا تَاْخُذْكُمْ بِهِمَا رَاْفَةٌ فِیْ دِیْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِۚ-وَ لْیَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَآىٕفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(۲) (پ 18، النور: 2)

ترجمہ: جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو۔

5 فرامین مصطفیٰ:

1۔ جو عورت کسی قوم میں اس کو داخل کر دے جو اس قوم سے نہ ہو (یعنی زنا کرایا اور اس سے اولاد ہوئی) تو اسے اللہ کی رحمت کا حصہ نہیں ملے گا اور اللہ پاک اسے جنت میں داخل نہ فرمائے گا۔ (ابو داود، 2/90، حدیث: 2263)

2۔ جس بستی میں زنا اور سود ظاہر ہو جائے تو انہوں نے اپنے لیے اللہ کے عذاب کو حلال کر دیا۔ (مستدرک، 2/339، حدیث: 2308)

3۔ جس قوم میں زنا ظاہر ہوگا وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور ہوگا وہ رعب میں گرفتار ہوگی۔(مشکاۃ المصابیح،1/656،حدیث:3582)

4۔ ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں بوڑھے زانی پر لعنت کرتی ہیں اور زانیوں کی شرمگاہ کی بدبو جہنم والوں کو ایذا دے گی۔(مجمع الزوائد، 6 / 389، حدیث: 10541)

5۔ جب بندہ زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہو جاتا ہے اور جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو س کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی، 4/283، حدیث: 2634)