اللہ پاک کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ اس نے ہمیں اسلام کی فطرت پر پیدا کیا اور ہمیں استقامت بھی بخشی اور ایک بہت ہی بڑا احسان ہے کہ اس نے حضور ﷺ کے نام کا شیدا کیا۔ ہم پر بھی فرض بنتا ہے کہ اسکی اطاعت و فرمانبرداری کریں اس کی بتائی ہوئی ہر حلال چیز کو حلال اور حرام کو حرام جانیں۔ بہت سارے احکامات میں سے ایک حکم یہ بھی ہےکہ نکاح کہیں سنت مؤکدہ کہیں حرام اور کہیں فرض ہے اور زنا حرام حرام حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ زنا صرف شرمگاہ سے ہی نہیں بلکہ آنکھ کان ہاتھ زبان دل ان سب سے بھی ہوتا ہے۔

زنا کی مذمت پر اَحادیثِ مبارکہ ملاحظہ فرمائیں۔

فرامین مصطفیٰ:

1۔ جب مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تواُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ ( ابو داود، 4/293، حدیث: 4690)

یہاں ذرا غور کیا جائے کہ چند منٹ کی لذت کیلئے اسکا ایمان اس سے نکال لیا جاتا ہے اور یہ کتنے دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ایمان نکل جانے کا ڈر بھی نہیں اور اللہ کی نافرمانی میں وہ وقت گزارا اورمسلمان ہوتے ہوئے ایمان پر شہوت غالب آجائے،افسوس صد کروڑ افسوس!

2۔ تین شخصوں سے اللہ پاک نہ کلام فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ اُن کی طرف نظر ِرحمت فرمائے گا اور اُن کے لیے دردناک عذاب ہوگا: (1) بوڑھازانی(2)جھوٹ بولنے والا بادشاہ (3)تکبر کرنے والا فقیر۔(مسلم، ص68، حدیث: 172)

الله اكبر فرمایا جا رہا ہے کہ اللہ پاک کلام نہیں فرمائے گا اس کی طرف نظر رحمت نہیں ہوتی ان تینوں میں سے ایک زانی شخص بھی ہے اس فرمان عبرت نشان سے مسلمان کو اپنی روح پر ضرب لگا کر اب تو جگا لینا ہو گا کہ اے مسلم کدھر کی راہ پکڑ لی ہے تو چند منٹوں چند سیکنڈوں کیلئے اپنی آخرت کیوں برباد کر رہا ہے وہی حیات باقی یہ حیات تو فانی ہو جانی ہے۔

3۔ نبی اکرم ﷺنے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: زنا کے بارے میں تم کیا کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہےاللہ پاک اور اس کے رسول نے اُسے حرام کیا ہے اور وہ قیامت تک حرام رہے گا۔ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے ساتھ زنا کرنے (کے گناہ) سے ہلکا ہے۔( مسند امام احمد،9 / 226، حدیث: 23915)

4۔ میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہو جائیں گے اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ پاک انہیں عذاب میں مبتلا فرما دے گا۔ ( مسند امام احمد، 10 /246، حدیث:26894)

الله اكبر! اے مسلمان یہاں ہوش کے ناخن لینے کا مقام ہے حضور اللہ پاک کی عطا سے علمِ غیب جانتے تھےاور فرما دیا کہ زنا سے بچے پیدا ہونا عام ہوجائےگا آہ! یہ حضور کی امت کدھر کو چل دی بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ نہ صرف گناہ کیا جائے گا بلکہ ایک چلتا پھرتا گناہ وجود میں لایا جائےگا افسوس صد کروڑ افسوس لذتیں کس قدر غالب آگئی ہے۔ایک مسلمان پر نہ خوفِ خدا رہا نہ شرمِ مصطفٰیﷺ

ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے

کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے