اسلام بلکہ تمام آسمانی مذاہب میں زنا کو بدترین گناہ اور جرم قرار دیا گیا ہے۔ یہ پرلے درجے کی بے حیائی اور فتنہ و فساد کی جڑ آخرت میں ہلاکت کا سبب اور جہنم میں لے جانے والا فعل ہے۔

بدکاری کی تعریف: وہ زنا جس میں حد واجب ہوتی ہے مرد کا عورت مشتہاۃ (قابلِ شہوت) کے آگے کے مقام میں بطورِ حرام بقدرِ حشفہ دخول کرنا اور وہ عورت نہ اسکی زوجہ ہو نہ باندی اور نہ ہی ان دونوں کی شبہہ ہو۔(در مختار، 2/7)

فرامینِ مصطفیٰ:

1۔ زنا کرنے والا جتنی دیر تک زنا کرتا رہتا ہے اس وقت تک وہ مومن نہیں رہتا۔ (بخاری، 4/338، حدیث:6810) مطلب یہ کہ زنا کاری کرتے وقت ایمان کا نور اس سے جدا ہو جاتا ہے پھر اگر وہ اسکے بعد توبہ کر لیتا ہے تو اس کا نورِ ایمان پھر اس کو مل جاتا ہے ورنہ نہیں۔

2۔ میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہو جائیں گے اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں عذاب میں مبتلا فرما دے گا۔ ( مسند امام احمد، 10 / 246، حدیث: 26894)

3۔ جو شخص زنا کرتا یا شراب پیتا ہے تو اللہ اس سے ایمان یوں نکالتا ہے جیسے انسان اپنے سر سے قمیص اتارے۔ (مستدرک، 1/175، حدیث: 64)یہاں ایمان سے مراد کمالِ ایمان ہے۔

4۔ تین لوگوں سے اللہ بروزِ قیامت کلام فرمائے گا نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ہی انکی طرف نظرِ رحمت فرمائے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہوگا ان میں سے ایک بوڑھا زانی ہے۔ (مسلم، ص 68، حدیث: 107)

5۔ جب مرد زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہو جاتا ہے جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)

یاد رہے الله پاک کے ساتھ شرک کرنا، کسی جان کو ناحق قتل کرنا اور زنا کرنا بہت بڑے گناہ ہیں۔ اب تو ایڈز جیسے خوفناک مرض کی شکل میں اس کے دوسرے نقصانات بھی سامنے آرہے ہیں۔ جس ملک میں زنا کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہاں ایڈز پھیلتا جا رہا ہے گویا کہ یہ دنیا میں عذابِ الٰہی کی ایک صورت ہے۔الله پاک ہمیں اس بدترین گناہ سے محفوظ فرمائے اپنے پیارے حبیب ﷺ کے صدقے اپنی اطاعت و فرماں برداری کی توفیق عطا فرمائے۔آمین