زنا کے 6
نقصانات: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: زنا سے بچو کیونکہ اس میں 6 نقصانات ہیں،
تین دنیا میں اور تین آخرت میں۔ دنیا کے تین نقصانات یہ ہیں؛ زنا زانی کے چہرے کی
خوبصورتی ختم کر دیتا ہے، اسے محتاج و فقیر بنا دیتا اور اس کی عمر گھٹا دیتا ہے۔
جبکہ آخرت کے نقصانات یہ ہیں؛ زنا اللہ پاک کی ناراضی، سخت حساب اور جہنم میں
مدتوں رہنے کا سبب ہے۔(مکاشفۃ القلوب،ص158)
آگ کی زنجیریں اور سلاخیں: حضور اکرم ﷺ کا فرمان عبرت نشان ہے: زانی قیامت کے دن اس حال میں آئیں گے
کہ ان کے چہرے آگ کی طرح بھڑک رہے ہوں گے وہ اپنی بدبودار شرمگاہوں کی وجہ سے
مخلوق میں پہچانے جائیں گے، ان کی شرمگاہیں بدبودار ہوں گی، ان کو منہ کے بل جہنم
کی طرف گھسیٹا جائے گا، جب وہ جہنم میں داخل ہوں گے تو حضرت مالک عَلَیہِ
السَّلَام ان کو آگ کی ایسی قمیص پہنائیں گے کہ اگر اس کو اونچے اور مضبوط پہاڑ کی
چوٹی پر لمحہ بھر کے لیے رکھ دیا جائے تو وہ جل کر راکھ ہو جائے پھر حضرت مالک
عَلَیہِ السَّلَام فرمائیں گے: اے عذاب کے فرشتو! ان زانیوں کی آنکھوں کو آگ کی
سلائیوں سے داغ دو کیونکہ یہ حرام دیکھتے تھےان کے ہاتھوں کو آگ کی زنجیروں سے جکڑ
دو کیونکہ یہ حرام کی طرف ہاتھ بڑھاتے تھے، ان کے پاؤں کو آگ کی بیڑیوں سے باندھ
دو کیونکہ یہ حرام کی طرف چلتے تھے۔ عذاب کے فرشتے کہیں گے: ہاں ہاں ضرور! تو وہ
ان کے ہاتھوں اور پاؤں کو زنجیروں میں جکڑ دیں گے اور ان کی آنکھیں آگ کی سلائیوں
سے داغ دیں گے تو وہ چیخ و پکار کرتے ہوئے فریاد کریں گے: اے عذاب کے فرشتو! ہم پر
رحم کرو، ایک لمحہ کے لیے تو ہم سے عذاب کم کر دو۔ فرشتے ہیں کہیں گے: ہم تم پر
کیسے رحم کریں جبکہ رب العالمین قہار و جبار تم پر غضب فرماتا ہے۔ (نیکیوں کی
جزائیں اور گناہوں کی سزائیں، ص 34)
تانبے
کا لباس:
حضور اکرم ﷺ کا فرمان ہے: جس نے اپنی آنکھوں کو حرام سے پُر کیا اللہ اس کی آنکھوں
کو جہنم کے انگاروں سے بھر دے گا اور جس نے حرام کردہ عورت سے زنا کیا اللہ پاک اس
کو قبر سے پیاسا، روتا، غمگین، سیاہ چہرہ اور تاریکی کی حالت میں اٹھائے گا اس کی
گردن میں آگ کا طوق اور جسم پر پگھلے ہوئے تانبے کا لباس ہوگا، اللہ پاک نہ تو اس
سے کلام فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس کے لیے درد ناک عذاب ہے۔(نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں، ص 34)
غیر
عورت سے ہاتھ ملانے کا عذاب: حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے کسی
اجنبیہ عورت سے مصافحہ کیا یعنی ہاتھ ملایا وہ بروز قیامت اس حال میں آئے گا کہ اس
کا ہاتھ آگ کی زنجیروں سے گردن کے ساتھ بندھا ہوگا اور اگر اس مرد نے اجنبیہ سے
زنا کیا ہوگا تو اس کی ران اللہ کی بارگاہ میں عرض کرے گی: میں نے فلاں مہینے میں
فلاں جگہ پر فلاں کے ساتھ ایسا ایسا (یعنی زنا) کیا تھا، اس وقت اس کے چہرے کا
گوشت جھڑ جائے گا تو اس کا چہرہ بغیر گوشت کے ہڈی کا رہ جائے گا، اللہ پاک اس گوشت
سے فرمائے گا: میرے حکم سے پہلی حالت پر لوٹ آ! تو وہ گوشت دوبارہ اس کے چہرے پر
جم جائے گا اور زانی کا چہرہ تارکول سے بھی زیادہ سیاہ ہو جائے گا، زانی جرأت کرتے
ہوئے کہے گا: یا رب میں نے تو کبھی گناہ نہیں کیا، اللہ پاک زبان کو حکم دے گا:
گونگی ہو جا! پس وہ گونگی ہو جائے گی تو اس وقت اعضائے بدن بولنا شروع کریں گے،
ہاتھ کہے گا: میں نے حرام کی طرف دیکھا تھا، پاؤں کہیں گے: ہم حرام کی طرف چلے
تھے، شرمگاہ کہے گی: میں نے حرام فعل کیا تھا، محافظ فرشتہ کہے گا: میں نے سنا تھا
دوسرا فرشتہ کہے گا میں نے لکھا تھا اور زمین کہے گی میں نے دیکھا تھا تو اللہ پاک
فرمائے گا مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! مجھے تیری حرام کاری کا علم تھا اس کے
باوجود میں نے تیری پردہ پوشی فرمائی اے میرے فرشتو! اس کو پکڑ کر میرے عذاب میں
ڈال دو اسے میری ناراضی کا مزہ چکھاؤ جس نے بے حیائی کی اس پر میرا غضب انتہائی
سخت ہوگا۔
اللہ پاک
ہمارے معاشرے کو بدکاری سے پاک کرے۔ آمین