مرد اور عورت
کے درمیان نکاح کے بغیر ہونے والے باہمی جنسی رابطے کو زنا کہتے ہیں، زنا گناہ
کبیرہ ہے۔ اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: وَ
لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔
احادیث
مبارکہ:
1۔ جب مرد زنا
کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہو جاتا ہے، جب اس فعل سے جدا
ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ابو داود، 4/293، حدیث: 4690)
2۔ تین شخصوں
سے اللہ پاک کلام نہ فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت
فرمائے گا ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا؛ بوڑھا زانی، جھوٹ بولنے والا بادشاہ اور
تکبر کرنے والا فقیر۔ (مسلم، ص 69، حدیث: 173)
3۔ میری امت
اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہو
جائیں اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ انہیں
عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (مسند امام احمد، 15/246، حدیث: 26894)
4۔ نبی کریم ﷺ
نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: زنا کے بارے میں تم کیا کہتے
ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہے اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے اسے حرام کیا ہے اور
وہ قیامت تک حرام رہے گا، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا
کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے ساتھ زنا کرنے سے ہلکا ہے۔ (مسند امام احمد، 9/226،
حدیث: 23915)
5۔ بے شک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے جس نے
کسی حسن و جمال والی عورت کو دیکھا اور وہ اسے پسند آگئی پھر اس نے اللہ کی رضا
حاصل کرنے کی خاطر اپنی نگاہوں کو اس سے پھیر لیا تو اللہ پاک اسے ایسی عبادت
توفیق عطا فرمائے گا جس کی لذت اسے حاصل ہوگی۔( جمع
الجوامع، 3 / 46، حدیث: 7201)
6۔ مومن تو
کوئی زنا کر ہی نہیں سکتا۔ (بخاری، 3/614، حدیث: 1714)
7۔ شادی شدہ
مرد و عورت زنا کریں تو دونوں کو سنگسار کر دو یہ اللہ کی طرف سے سزا ہے۔ (بخاری،
4/ 345، حدیث: 6830)