اگر ہم اپنے معاشرے کا جائزہ لیں تو ہمارا معاشرہ دیگر
برائیوں کے ساتھ ساتھ بدکاری میں مبتلا نظر آتا ہے۔حالانکہ دینِ اسلام نے اس کی
بہت مذمت بیان کی ہے۔
قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:وَ
لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔
بدکاری کا حکم:زنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔حدیثِ پاک میں بھی بدکاری کی
بہت مذمت بیان کی گئی ہے۔آئیے پانچ احادیث ملاحظہ ہوں:
(1) جب بندہ زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سرپر سائبان
کی طرح ہو جاتا ہےاور جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔
(ترمذی،4/283،حدیث:2634)
(2)جب بدکاری عام ہو جائے گی تو تنگ دستی اور غربت بھی عام
ہو جائے گی۔(شعب الایمان،6/16، حدیث:7369)
(3)کسی قوم میں بدکاری اور سود ظاہر نہیں ہوا مگر یہ کہ ان
پر اللہ پاک کا عذاب نازل ہوگیا۔(مسند ابی یعلی، 4/314،حدیث:4960)
(4)جس قوم میں بدکاری عام ہو جاتی ہے وہاں اموات کی کثرت ہو
جاتی ہے۔(موطا امام مالک،2/19، حدیث:1020)
(5)حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس قوم
میں زنا ظاہر ہوگا وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور ہوگاوہ رعب
میں گرفتار ہوگی۔(مشکاۃ المصابیح،1/656،حدیث:3582)
بدکاری کے اسباب:حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:زنا(بدکاری) کے
اسباب سے بھی بچو، لہذا بد نظری،غیر عورت سے خلوت (تنہائی)، عورت کی بے پردگی وغیرہ
سب ہی حرام ہیں۔بخار روکنے کے لیے نزلہ روکو،طاعون سے بچنے کے لیے چوہوں کو ہلاک
کرو، پردہ کی فرضیت، گانے بجانے کی حرمت نگاہ نیچی رکھنے کا حکم،یہ سب زنا (بدکاری)سے
روکنے کے لیے ہے۔(نور العرفان،پ15،بنی اسرائیل، تحت الآیۃ:32)
بدکاری کے کچھ اسباب درج ذیل ہیں:
(1)بے پردگی:یعنی اجنبی عورتوں سے بے تکلف ہونا، ان سے دوستی کرنا،انہیں
چھونااور گفتگو وغیرہ کرنااور مرد کا عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا، اس سے
مصافحہ کرناوغیرہ بدکاری کے بہت بڑے اسباب ہیں۔
(2)بد نگاہی:حیاء سوز فلمے ڈرامے دیکھنا،عشقیہ ناول پڑھنا،فحش تصاویر
دیکھنا،بدکاری کی طرف لے جانے میں بہت بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔
بدکاری کے نقصانات:حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:اے لوگو! بدکاری سے بچتے رہو بے شک اس کے چھ نقصانات
ہیں۔تین نقصان دنیا میں ہیں اور تین آخرت میں۔ دنیا کے نقصانات یہ ہیں:(1)بدکاری، بدکاری
کرنے والے کے چہرے کی خوبصورتی ختم کر دیتی ہے۔(2)اسے محتاج بنا دیتی ہے۔(3)اس کی
عمر گھٹا دیتی ہے۔
آخرت کے نقصانات یہ ہیں:(1)بدکاری،اللہ پاک کی ناراضی(2)کڑے اور سخت حساب (3)جہنم
میں مدتوں رہنے کا سبب ہے۔(شعب الایمان،4/379،حدیث:5475)
ایڈز:اگر دور
جدید میں دیکھا جائے تو بد کاری کی وجہ سے انسان ایڈز جیسی خطرناک بیماری میں
مبتلا ہو رہا ہے۔ایڈز (ایچ آئی وی) وائرس کے سبب لاحق ہونے والی بیماری ہے۔یہ
انسان کو بذات خود نہیں مارتی بلکہ اس کے دفاعی نظام پر حملہ کر کے اس قدر کمزور
کر دیتی ہے کہ بہت سی بیماریاں اس پر حملہ آور ہو کر اسے موت کے منہ میں دھکیل
دیتی ہیں۔ ایڈز کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا سبب نا جائز جنسی تعلقات ہے۔
بچنے کے طریقے:(1)اپنے اندر خوفِ خدا پیدا
کیجیے۔(2)بے پردگی کا خاتمہ کیجیے۔(3)حیاء اپنا لیجیے۔ جہاں حیاء نہ ہو وہاں فحاشی
دُہرے ڈال لیتی ہے۔(4)شرم گاہ کی حفاظت کریں۔ یعنی اپنے بدن کے فطری تقاضے بھی
شہوت کو پورا کرنے کے لیے صرف جائز طریقہ ہی اپنائیے۔