1۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب بندہ زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح نکل جاتا ہے اور جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)

2۔ حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس قوم میں زنا ظاہر ہوگا وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں سود ظاہر ہوگا وہ رعب میں گرفتار ہوگی۔(مشکاۃ المصابیح،1/ 656، حدیث:3582)

3۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس بستی میں زنا ظاہر ہوگا تو انہوں نے اپنے لیے اللہ پاک کے عذاب کو حلال کر لیا۔(مستدرک، 2/ 339، حدیث: 2308)

4۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک اس کی طرف نظر رحمت نہ فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس سے فرمائے گا تو جہنمیوں کے ساتھ جہنم میں داخل ہوجا۔(مسند الفردوس، 2/301، حدیث:3371)

5۔ حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:زنا کے بارے میں تم کیا کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہے۔ اللہ پاک اور اس کے رسول ﷺ نے حرام کیا ہے اور وہ قیامت تک حرام ہی رہے گا۔(مسند امام حمد، 9/226، حدیث: 23915)

زنا کی مذمت:زنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔ قرآنِ مجید میں اس کی بہت شدید مذمت کی گئی ہے۔چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32)

ترجمہ کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔

ایک اور مقام پر اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ الَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ وَ لَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَ لَا یَزْنُوْنَۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ یَلْقَ اَثَامًاۙ(۶۸) یُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ یَخْلُدْ فِیْهٖ مُهَانًاۗۖ(۶۹) (پ 19، الفرقان: 68-69)

ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پوجتے اور اس جان کو جس کی اللہ نے حرمت رکھی ناحق نہیں مارتے اور بدکاری نہیں کرتے اور جو یہ کام کرے وہ سزا پائے بڑھایا جائے گا اُس پر عذاب قیامت کے دن اور ہمیشہ اس میں ذلت سے رہے گا۔ دیکھا جائے تو زنا معاشرے میں فتنہ و فساد کی جڑ ہے۔

آخر میں دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں زنا جیسے گندے بدترین فعل مذموم سے بچا کر رکھے۔ آمین