وَ الَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ وَ لَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَ لَا یَزْنُوْنَۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ یَلْقَ اَثَامًاۙ(۶۸) یُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ یَخْلُدْ فِیْهٖ مُهَانًاۗۖ(۶۹) (پ 19، الفرقان: 68-69) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پوجتے اور اس جان کو جس کی اللہ نے حرمت رکھی ناحق نہیں مارتے اور بدکاری نہیں کرتے اور جو یہ کام کرے وہ سزا پائے بڑھایا جائے گا اُس پر عذاب قیامت کے دن اور ہمیشہ اس میں ذلت سے رہے گا۔

احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں:

(1) اللہ پاک کی حدود کو قریب و بعید سب میں قائم کرو اور اللہ پاک کے حکم بجا لانے میں ملامت کرنے والے کی ملامت تمہیں نہ روکے۔ (ابن ماجہ،3/ 217، حدیث: 3540)

(2) آدھی رات کے وقت آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہيں،پھر ايک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے کہ ہے کوئی دعا کرنے والا کہ ا س کی دعا قبول کی جائے، ہے کوئی مانگنے والا کہ اسے عطا کیا جائے،ہے کوئی مصیبت زدہ کہ اس کی مصیبت دور کی جائے۔ اس وقت پیسے لے کر زنا کروانے والی عورت اور ظالمانہ ٹيکس لينے والے شخص کے علاوہ ہر دعا کرنے والے مسلمان کی دعا قبول کر لی جائے گی۔(معجم الاوسط،2/133، حدیث: 2769)

(3) نبیٔ کریم ﷺ نے اپنے صحابۂ کرام رضی اللہُ عنہم سے ارشاد فرمایا زنا کے بارے میں تم کیا کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہے، اللہ پاک اور اس کے رسول ﷺ نے اُسے حرام کیا ہے اور وہ قیامت تک حرام رہے گا۔ رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے ساتھ زنا کرنے (کے گناہ) سے ہلکا ہے۔(مسند امام حمد، 9/226، حدیث: 23915)

(4) جو شخص اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک ا س کی طرف نظر ِرحمت نہ فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس سے فرمائے گا کہ جہنمیوں کے ساتھ تم بھی جہنم میں داخل ہو جاؤ۔ (مسند الفردوس، 2/301،حدیث:3371)

(5) جب بندہ زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تواُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)

جس بستی میں زنا ظاہر ہو جائے تو انہوں نے اللہ پاک کےعذاب کو اپنے لیے حلال کر لیا۔ (مستدرک، 2/ 339، حدیث: 2308)

دنیاوی و اخروی نقصانات: زنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔زنا کبیرہ گناہ ہے۔ زنا سے دنیا و آخرت میں رسوائی ہوتی ہے۔ زنا کرنے والے کا خود اپنے اوپر سےاعتبار اٹھ جاتا ہے۔

معاشرتی نقصانات: زنا کرنے سے معاشرے میں بے حیائی پیدا ہوتی ہے۔زنا کرنے کی وجہ سے خود اس کی عزت نہیں رہتی۔ زنا کرنے والے کو کوئی اچھا نہیں سمجھتا۔ زنا کرنے والے سے کوئی نکاح نہیں کرتا۔زنا کرنے سے اس کے رزق میں کمی کر دی جاتی ہے۔زنا کرنے سے گندگی پھیل جاتی ہےاور دوسروں پر بُرے اثرات پڑتے ہیں۔