قرآن
مجید میں اللہ پاک ارشادفرماتا ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا
الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔ ایک
اور مقام پر فرمایا گیا: وَ الَّذِیْنَ
یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ
احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠(۵۸) (پ
22، الاحزاب:58) ترجمہ کنز الایمان: اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے
ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا۔
بدکاری کی مذمت پر احادیثِ مبارکہ:
حدیث نمبر 1: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے
روایت ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل
کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تواُس کی طرف ایمان
لوٹ آتا ہے۔( ابو داود، 4 / 293، حدیث: 4690)
حدیث نمبر2: حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے
روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: تین شخصوں سے اللہ پاک نہ کلام فرمائے گا
اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ اُن کی طرف نظر ِرحمت فرمائے گا اور اُن کے لیے
دردناک عذاب ہوگا۔ (1) بوڑھازانی۔(2)جھوٹ بولنے والا بادشاہ۔ (3)تکبر کرنے والا فقیر۔
(مسلم، ص68، حدیث: 172)
حدیث نمبر3: حضرت مقداد بن اسود رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں، نبیٔ کریم ﷺ نے
اپنے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان سے ارشاد فرمایا: زنا کے بارے میں تم کیا کہتے
ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہے، اللہ پاک اور اس کے رسول ﷺ نے اُسے حرام کیا ہے
اور وہ قیامت تک حرام رہے گا۔ رسولُ اللہ ﷺ ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا
کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے ساتھ زنا کرنے (کے گناہ) سے ہلکا ہے۔( مسند امام احمد،
9 / 226، حدیث: 23915)
حدیث نمبر 4: حضرت میمونہ رضی اللہُ عنہا سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے
ارشاد فرمایا میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے
والے بچے عام نہ ہو جائیں گے اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں
گے تو اللہ پاک انہیں عذاب میں مبتلا فرما دے گا۔( مسند امام احمد، 10 / 246، حدیث:
26894)
حدیث نمبر5: صحیح بخاری میں حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہُ عنہ سے مروی ایک
طویل حدیث ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا میں نے رات کے وقت دیکھا کہ دوشخص میرے
پاس آئے اور مجھے مقدس سر زمین کی طرف لے گئے (اس حدیث میں چند مشاہدات بیان
فرمائے اُن میں ایک یہ بات بھی ہے) ہم ایک سوراخ کے پاس پہنچے جو تنور کی طرح اوپر
سے تنگ ہے اور نیچے سے کشادہ، اُس میں آگ جل رہی ہے اور اُس آگ میں کچھ مرد اور
عورتیں برہنہ ہیں۔ جب آگ کا شعلہ بلند ہوتا ہے تو وہ لوگ اوپر آجاتے ہیں اور جب
شعلے کم ہو جاتے ہیں تو شعلے کے ساتھ وہ بھی اندر چلے جاتے ہیں (یہ کون لوگ تھےان
کے متعلق بیان فرمایا) یہ زانی مرد اور عورتیں ہیں۔ ( بخاری، 1 / 467، حدیث: 1386)
زنا کی عادت سے بچنے کے آسان نسخے: اس بری عادت سے محفوظ رہنے یا نجات پانے کے آسان نسخے
سرکارِ دوعالَم ﷺ نے ارشاد فرمائے ہیں۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہُ
عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اے جوانو! تم میں جوکوئی نکاح کی
استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے
والا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں وہ
روزے رکھے کہ روزہ شہوت کو توڑنے والا ہے۔( بخاری، 3 / 422، حدیث: 5066)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم ﷺ نے
ارشاد فرمایا بے شک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے، جس نے کسی حسن و جمال
والی عورت کو دیکھا اور وہ اسے پسند آگئی، پھر اس نے اللہ پاک کی رضا حاصل کرنے کی
خاطر اپنی نگاہوں کو اس سے پھیر لیاتو اللہ پاک اسے ایسی عبادت کی توفیق عطا
فرمائے گا جس کی لذت اسے حاصل ہوگی۔( جمع الجوامع، 3 / 46، حدیث: 7201)