فتاوی
رضویہ کی 10 خصوصیات :
اہلسنت کے امام ،مجدد
مائہ سابقہ ،امام احمد رضاخان رحمۃ
اللہ علیہ کی خدماتِ دین کی
فہرست تو بڑی طویل ہے جنہیں چند صفحات پر رقم طراز کرنا بہت مشکل ہے۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے علوم وفنون کے جوموتی بکھیرے ہیں انہی میں سے ایک عظیم علمی خزانہ
"فتاویٰ رضویہ" بھی ہے جو 30جلدوں پر مشتمل ہے اور غالباًاُردو زبان میں
دنیا کا ضخیم ترین مجموعہ فتاویٰ ہے جوکہ تقریباً بائیس ہزار (22000)صفحات، چھ
ہزار آٹھ سو سینتالیس (6847) سوالات کے جوابات اور دو سو چھ(206)رسائل پر مشتمل
ہے۔جبکہ ہزارہا مسائل ضمناً زیرِ بحث آئے ہیں۔
فتاویٰ
رضویہ کی چند خصوصیات:
سیدی اعلیٰ حضرت کے
فقہی مقام کو سمجھنے کےلیے مسائل فقہ سے سجے ہوئے بے مثال فتاویٰ جات پر مشتمل
مجموعہ "فتاویٰ رضویہ" کی خصوصیات میں سے 10 خصوصیات پیش خدمت ہیں:
(1)فتاویٰ رضویہ
میں علمِ حدیث وفقہ کی کتب کا بھرپور علم موجود ہے۔(2)فتاویٰ رضویہ میں نادرو
نایاب حوالوں کا بھی جگہ بہ جگہ ذکر کیا گیا ہے۔ (3)فتاویٰ رضویہ میں قرآن وحدیث
کی روشنی میں نت نئے مسائل حل کیے گئے ہیں۔(4) فنِّ ریاضی اور علم توقیت کے ساتھ
ساتھ علمِ میراث کے متعلق بھی نادر ونایاب تحقیق موجود ہے۔(5) دیگر مذاہب فقہیہ کے
قوانین اور جزئیات کا علم بھی شامل ہے۔ (6)ہر مسئلے میں قرآن وسنت کی پیروی کا اہتمام
کیا گیا ہے۔(7) بدعات ومنکرات کا ایمان افروز رد کیا گیا ہے۔(8) اس کے علاوہ سب سے
بڑی خصوصیت یہ ہے کہ بڑے بڑے مفتیان کرام کو فقہی مسائل کے معاملے میں وقتا فوقتا
فتاویٰ رضویہ کی ضرورت پڑتی ہے، بہت سے مفتیانِ کرام فتویٰ دینے کے معاملے میں خاص
طور پر فتاویٰ رضویہ سے مدد لیتے ہیں اور ان شاء
اللہ تعالیٰ آئندہ بھی لیتے
رہیں گے۔(آئینہ رضویات، حصہ 2:ص228، ادارہ تحقیقات امام احمد رضا ،کراچی)(9)فتاویٰ
رضویہ کے رسائل عقلی اور منقولی دلائل سے ایسے مزین ہیں کہ ان کو پڑھنے والا تنگی
محسوس نہیں کرتا بلکہ مطمئن ہوجاتا ہے۔
فتاویٰ
رضویہ کاخطبہ:
(10)فتاویٰ رضویہ کی
خصوصیات میں سے ایک خصوصیت بلکہ خصوصیات کا مجموعہ اس کا حیرت انگیز خطبہ بھی ہے جو
خطبے کے تمام تر لوازمات یعنی حمد،نعت، فضائل ومناقب وغیرہ پر مشتمل ہونےکے ساتھ ساتھ
بہت ساری کتب اور آئمہ کرام کے ناموں کا مجموعہ بھی ہے۔اس میں فصاحت و بلاغت کے
اعتبار سے دلکش اشارات،روشن تلویحات،خوشنماتشبیہات موجود ہونے کے ساتھ ساتھ نوے چیزوں اور اَسّی کتابوں کے نام،سات اعلام اور
تین فقہی اصطلاحات موجود ہیں جو اہل علم
کو وَرْطۂ حیرت میں ڈال دیتی ہیں اسی لیے
تو کسی نے کہا تھا
وادی رضا کی کوہِ ہمالہ رضا کا ہے جس سمت دیکھئے وہ علاقہ رضا کا ہے
اگلوں نے بھی لکھا ہے بہت علم دین
پر جوکچھ ہے اس صدی میں وہ تنہا رضا کا ہے
علم دوست افراد اپنی علمی پیاس بجھانے کے
لیے جب اس کا مطالعہ کرینگے تو اپنی آنکھوں سے اپنے قلوب و اذہان کواس کے نایاب موتیوں سے مزین ہوتا ہوا دیکھ
رہے ہونگے۔اللہ پاک ہمیں بھی ان
خصوصیات سے مستفید ہونے کی توفیق نصیب فرمائے۔
آمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی
ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں