”کامیابی“ یہ لفظ ایک ہے لیکن ہر کسی کے
نزدیک اس کی تعریف الگ ہے۔ کسی کے نزدیک اچھی تعلیم حاصل کرنا کامیابی ہے۔ کسی کے
نزدیک بڑا گھر بنا لینا کامیابی ہے۔کسی کے نزدیک پردیس میں جاکر جاب کرنا بڑی
کامیابی ہےوغیرہ وغیرہ۔لیکن ایک مسلمان کی حقیقی کامیابی کیا ہے؟مسلمان کی حقیقی
کامیابی وہ ہے جسے اس کے پالنے والے پیارے پیارے اللہ پاک نے کامیابی قرار دیا ہے۔
اللہ پاک نے کن اعمال کو کامیابی قرار دیا ہے؟ آئے! قرآن سے پوچھتی ہیں۔قرآنِ کریم کہتا
ہے:1۔توجسے آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا۔(ال
عمران: 185)اس
آیت میں جنت میں داخلے کو کامیابی قرار دیا گیا۔لہٰذا مسلمان کی حقیقی کامیابی جنت
میں داخل ہونا ہے۔2 ۔بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ (المومنون:1)اس
سے معلوم ہوا!حقیقی کامیابی کو پانے کے لئے ایمان پر جینا مرنا ضروری ہے۔ 3۔بیشک
جس نے خود کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا۔( الاعلی:14)معلوم
ہوا !کامیابی کے لئے تزکیہ(پاکی) درکار ہے۔
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ نے
فرمایا:صوفیاء کے نزدیک تزکیہ کا(مطلب)دل(کو)برے
عقیدے،برے خیالات (اور) تصورِ غیر سے پاک کرنا ہے۔ (نور
العرفان، الاعلی،تحت الایۃ :14، ص:977)4 ۔اور جسے تو نے اس دن گناہوں
کی شامت سے بچا لیا تو بیشک تو نے اس پر رحم فرمایا اور یہی بڑی کامیابی ہے۔ (
المومن:9)
معلوم ہوا! اصل کامیابی یہ ہے کہ قیامت کے دن بندے کے گناہ معاف کردیے جائیں۔5۔بیشک
ڈر والوں کے لئے کامیابی کی جگہ ہے۔(النبا:31)معلوم
ہوا! برے اعمال سے بچنے اور اللہ پاک کے عذاب سے ڈرنے والوں کے لئے کامیابی ہے۔6۔مسلمانوں
کی بات تو یہی ہے کہ جب انہیں اللہ پاک اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تا کہ
رسول ان کے درمیان فیصلہ فرمادے تو وہ عرض کریں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی او ریہی
لوگ کامیاب ہونے والے ہیں۔(النور:51) یہاں رسول
اللہ صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ہر حکم پر سر ِتسلیم خم کرنے کو
کامیابی کہا گیا۔7۔تو رشتے دار کو ا س کا حق دو اور مسکین اور مسافر کو بھی۔یہ ان
لوگوں کیلئے بہتر ہے جو الله کی رضا چاہتے ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں۔ (الروم:38)8۔اللہ
کو بہت یاد کرو اس امید پر کہ تم کامیاب ہوجاؤ۔(الجمعہ:10) یعنی
ہر وقت ذِکْر ُاللہ کرنا بھی کامیابی ہے۔9۔بیشک جس نے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب
ہوگیا۔(الشمس:9) معلوم
ہوا! نفس کو گناہوں سے پاک کرنا بھی کامیابی میں داخل ہے۔10۔اور اللہ کی رضا سب سے
بڑی چیز ہے اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔(التوبۃ:72)اللہ
پاک ہمیں اپنے پیارے حبیب صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کے صدقے دونوں جہاں کی کامیابیاں عطا فرمائے۔آمین
بجاہ خاتم النبیین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم