یہ قرآنِ پاک کا اعجاز ہے کہ اس میں ہر شے کا واضح بیان موجود ہے، جیسا کہ قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے: وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ تِبْیَانًا لِّكُلِّ شَیْءٍ۔ترجمۂ کنزالایمان:اور ہم نے تم پر یہ قرآن اتارا کہ ہر چیز کا روشن بیان ہے۔(پارہ 14، سورہ نحل:89)اور ارشاد فرمایا:وَ تَفْصِیْلَ كُلِّ شَیْءٍ۔ترجمہ: اور یہ ہر چیز کا مفصل بیان ہے۔(پارہ 12، سورہ یوسف، آیت 111)اور ان واضح بیانات میں ایک بیان یا تذکرہ دھاتوں کا بھی ہے، جن میں سونا، چاندی اور لوہا بھی شامل ہے۔٭سونا اور چاندی:اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًا ۚ اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمُ الْاَنْهٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ یَلْبَسُوْنَ ثِیَابًا خُضْرًا مِّنْ سُنْدُسٍ وَّ اِسْتَبْرَقٍ مُّتَّكِـٕیْنَ فِیْهَا عَلَى الْاَرَآىٕكِ ؕنِعْمَ الثَّوَابُ ؕوَ حَسُنَتْ مُرْتَفَقًا۔ترجمۂ کنز العرفان:بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے، ہم ان کا اجرضائع نہیں کرتے، جن کے کام اچھے ہوں ان کے لئے بسنے کے باغ ہیں ان کے نیچے ندیاں بہیں، وہ اس میں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور سبز کپڑے کریب(ریشم کے باریک) اور قنادیز (موٹے)کے پہنیں گے وہاں تختوں پر تکیہ لگائے ،کیا ہی اچھا ثواب اور جنت کیا ہی اچھی آرام کی جگہ۔یاد رہے! ریشمی لباس اور سونے چاندی کے کنگن جنتی لباس ہیں، جبکہ دنیا میں عورتوں کے لئے حلال اور مردوں کے لئے حرام ہیں۔لوہا کا ذکر:قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:وَ اَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ فِیْهِ بَاْسٌ شَدِیْدٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ لِیَعْلَمَ اللّٰهُ مَنْ یَّنْصُرُهٗ وَ رُسُلَهٗ بِالْغَیْبِ ؕ۔ترجمۂ کنز العرفان:اور ہم نے لوہا اتارا اس میں سخت لڑائی کا سامان ہے اور لوگوں کے لئے فائدے ہیں، تاکہ اللہ اس شخص کو دیکھے جو بغیر دیکھے اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتا ہے، بے شک اللہ قوت والا، غالب ہے۔لوہا: مفسرین نے فرمایا:یہاں آیت میں اتارنا پیدا کرنے کے معنی میں ہے اور مراد یہ ہے کہ ہم نے لوہا پیدا کیا اور لوگوں کے لئے معادن سے نکالا اور انہیں اس کی صنعت کا علم دیا۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک نے چار بابرکت چیزیں آسمان سے زمین کی طرف اتاریں، لوہا، آگ ،پانی، نمک۔(مسند الفردوس، باب الالف،1/175، حدیث656)لوہے کے فوائد:اور لوہے کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں انتہائی سخت قوت ہے، یہی وجہ ہے کہ اس سے اسلحہ اور جنگی سازوسامان بنائے جاتے ہیں اور اس میں لوگوں کے لئے اور بھی فائدے ہیں کہ لوہا صنعتوں اور دیگر پیشوں میں بہت کام آتا ہے۔لوہا نازل کرنے کا مقصد:آیت کے آخر میں ارشاد فرمایا کہ لوہا نازل کرنے کا مقصود یہ ہے کہ اللہ پاک اس شخص کو دیکھے جو جہاد میں لوہے کو استعمال کرکے اللہ پاک کے دین کی مدد کرتا ہے،حالانکہ اس نے اللہ پاک کو دیکھا نہیں ہوا، بے شک اللہ پاک قوت اور طاقت والا ہے، اس کو کسی کی مدد درکار نہیں اور دین کی مدد کرنے کا اس نے جو حکم دیا ہے، یہ انہیں لوگوں کے فائدے کے لئے ہے۔(الخازن، الحدید تحت الآیۃ:4/25)اللہ کریم ہمیں قرآن پاک کی آیات میں غور و فکر کرنے اور سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم