قرآنِ کریم میں ہر شے کا بیان موجود ہے ۔اللہ پاک نے ہرہر چیز کو قرآنِ کریم میں بیان کیا ہے جیسے نماز، روزہ، وضو، تیمم، حج وغیرہ وغیرہ  ایسے ہی قرآنِ کریم میں مختلف قسم کی دھاتوں کا ذکر ہے ۔قرآن ِمجید ،فرقانِ حمید میں چار قسم کی دھاتوں کا ذکر ہے: لوہا ، سونا ، چاندی اور تانبا ۔قرآنِ کریم میں پارہ 27 سورۂ حدید کی آیت نمبر 25 میں ارشادِ ربانی ہے :وَاَنۡزَلۡنَاالۡحَـدِيۡدَترجمہ ٔکنزالایمان : اور ہم نے لوہا اتارا ۔اس کی تفسیر میں مفسرین فرماتے ہیں : لوہے کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں انتہائی سخت قوت ہے ،یہی وجہ ہے کہ اس سے اسلحہ اور جنگی سازو سامان تیار کیےجاتے ہیں اور اس میں لوگوں کیلئے اور بھی فائدے ہیں کہ لوہا صنعتوں اور دیگر پیشوں میں بھی بہت کام آتا ہے ۔ بحوالہ تفسیر صراط الجنان جلد 9 صفحہ 752اور سونا اور چاندی کے بارے میں پارہ 3 سورہ ٔالِ عمران کی آیت نمبر 14 میں ارشادِ ربانی ہے:زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَالۡبَنِيۡنَ وَالۡقَنَاطِيۡرِ الۡمُقَنۡطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالۡفِضَّةِ ترجمۂ کنزالایمان:لوگوں کیلیے آراستہ کی گئی ان خواہشوں کی محبت عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر ۔معلوم ہوا ! اللہ پاک نے سونا اور چاندی کا بھی ذکر فرمایا ہے اور جیسے لوہا بہت کام کی چیز ہے ایسے ہی لوگ سونا چاندی سے بھی فوائد حاصل کرتے ہیں کہ عورتیں ان کا زیور پہنتی ہیں اور اس کے ذریعے زیب و زینت حاصل کرتی ہیں اور ایک دوسرے مقام پر اللہ پاک نے پارہ 15 سورۃالکہف کی آیت نمبر 29 میں تانبے کے بارے میں ارشاد فرمایا :وَقُلِ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْ فَمَنْ شَآءَ فَلْیُؤْمِنْ وَّمَنْ شَآءَ فَلْیَكْفُرْۙ اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ نَارًاۙ اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَاؕ وَ اِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآءٍ كَالْمُهْلِ یَشْوِی الْوُجُوْهَؕترجمۂ کنزالایمان : اور فرمادو کہ حق تمہارے رب کی طرف سے ہے تو جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کفر کرے بیشک ہم نے ظالموں کیلئے وہ آگ تیار کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی اور اگر پانی کیلئے فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی ہوگی اس پانی سے کہ چرخ دیئے ( کھولتے ہوئے ) دھات ( تانبے ) کی طرح ہے کہ ان کے منہ بھون دےگا ۔مفسرین فرماتے ہیں :آیت میں ظالم سے مراد کافر ہیں کہ اللہ پاک نے ان کے لئے یعنی کافروں کیلیے آگ تیار کر رکھی ہےاور اگر وہ پانی کیلئے فریاد کریں گے تو انہیں جو پانی دیا جائے گا وہ پگھلائے ہوئے تانبے کی طرح ہوگا ۔اللہ پاک ہم سب کو عذابِ جہنم سے محفوظ فرمائے ۔آمین