قرآنِ
پاک اللہ پاک کی آخری اور جامع کتاب ہے جو ساری مخلوق کی اصلاح و رہنمائی کے لئے
آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پر
نازل ہوئی۔یہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے اور اس میں پیدائش سے لے کر موت تک کے تمام
حالات، پاکیزگی و طہارت، دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے، روزی کمانے اور خرچ
کرنے، سیاست اور حکومت وغیرہ ہر چیز کا بیان ہے۔انہی میں سے ایک بیان دھاتوں کے
بارے میں بھی ہے۔چنانچہ قرآن ِپاک میں 4 دھاتوں کا بیان ہے۔(1،2)سونا اور
چاندی:قرآن ِپاک میں ایک سے زائد مقامات پر سونا چاندی کا ذکر ہے۔ چنانچہ ایک آیت
میں ہے:ترجمۂ کنز العرفان: اور وہ لوگ جو سونا اور چاندی جمع کر رکھتے ہیں اور
اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں درد ناک عذاب کی خوشخبری سناؤ۔(التوبۃ:34)سونا
قدرتی طور پر زمین کی تہوں کی گہرائی میں پایا جاتا ہے اور وہاں پر یہ پانی ،پگھلا
لاوا اور زلزلوں کی وجہ سے منتقل ہوتا ہے۔ اور چاندی اپنی خالص شکل میں آتش فشاں
چٹانوں میں پایا جاتا ہے۔ زیادہ تر چاندی کچ دھاتوں سے بطور پروڈکٹ حاصل کی جاتی
ہے۔استعمال:سونا عام طور پر خوبصورتی کے لئے، کمپیوٹر اور الیکٹرونکس، موبائلوں
میں اور شیشہ بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بھی سونا استعمال کیا جاتا
ہے۔ چاندی یہ زیورات اور چاندی کے دسترخوان کے لئے استعمال ہوتا یے۔یہ بھی آئینہ
بنانے کے لئے استعمال ہوتا ہے کیونکہ یہ چیزوں کا بہترین عکس دکھاتا ہے۔اس کے
علاوہ اس کے مزید بھی استعمال ہیں۔(3)تانبا:اس کا ذکر سورۂ کہف کی آیت 96 میں
حضرت ذوالقرنین کے قول میں کیا گیا ہے:ترجمۂ کنز العرفان:تو کہا :مجھے دو تاکہ
میں اس گرم لوہے پر پگھلایا ہوا تانبا انڈیل دوں۔تانبا یہ سرخی مائل ایک نرم دھات
ہے۔ جو آتش فشاں چٹانوں کے ماحول میں پایا جاتا ہے۔ استعمال:تانبا زیادہ تر بجلی
کے آلات جیسے وائرنگ میں استعمال ہوتا ہے کیونکہ یہ گرمی اور بجلی دونوں کو اچھی
طرح چلاتا ہے۔مزید یہ تعمیرات اور مشینوں اور دیگر استعمال کی اشیاء میں بھی
استعمال ہوتا ہے۔(4) لوہا۔ اس کا ذکر قرآن ِپاک میں یوں ہے:ترجمۂ کنز العرفان:اور
ہم نے لوہا اتارا،اس میں سخت لڑائی (کا سامان) ہے اور لوگوں
کے لئے فائدے ہیں۔(الحدید:25)اس
آیت کی تفسیر میں صراط الجنان میں لکھا ہے کہ لوہے کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں
انتہائی سخت قوت ہے۔ یہہی وجہ ہے کہ اس سے اسلحہ اور جنگی سازو سامان بنائے جاتے
ہیں اور اس میں لوگوں کے لئے اور بھی فائدے ہیں کہ لوہا صنعتوں اور دیگر پیشیوں
میں بہت کام آتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی
اللہ عنہما سے
مروی ہے،نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے
ارشاد فرمایا:اللہ پاک نے چار بابرکت چیزیں آسمان سے زمین کی
طرف اتاریں:(1)لوہا۔(2)آگ۔(3)پانی۔(4)نمک۔( مسند الفردوس، باب الالف،1/175،
الحدیث: 656)اللہ پاک ہمیں قرآن ِپاک کو پڑھنے اور
سمجھنے کے ساتھ عمل کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے ۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم