دین اسلام
ایک کامل دین ہے جس پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے اس کامل دین کے بارے میں
اللہ پاک نے قرآن پاک میں پیارے آقا ﷺ کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا: وَ رَضِیْتُ لَكُمُ
الْاِسْلَامَ دِیْنًاؕ-(پ 6، المائدۃ: 3) ترجمہ کنز الایمان: اور تمہارے لیے اسلام کو دین پسند کیا۔
اب جو
لوگ اس کامل دین سے دوری اختیار کرتے ہیں ان کے اس دوری اختیار کرنے کی چند وجوہات
ہو سکتی ہیں جن کو ذیل میں ذکر کیا گیا ہے اور انکا حل بھی بیان کیا گیا ہے:
1- علم دین کی کمی: علم دین کی کمی کی وجہ سے لوگ دین سے دور
ہوتے جاتے ہیں بعض لوگ دینی معاملات کا علم نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ترک کر دیتے ہیں
اور یوں وہ دین سے دور ہو جاتے ہیں۔
اسکا حل :ایسے لوگوں کو چاہیے کہ اپنی حالت کے مطابق ضروری علم
دین حاصل کریں اور مطالعہ کتب دینیہ کو اپنی زندگی کا لازمی جزو بنا لیں۔
2-سستی اور کاہلی: بعض لوگ بہت سست اور کاہلی پسند ہوتے ہیں اس وجہ سے وہ دین پر عمل نہیں کرتے اور
یوں وہ دین سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔
اسکا حل: ایسے لوگوں کو چاہیے کہ بے جا سستی و کاہلی کو دور کریں
دین کے معاملے میں کسی قسم کی سستی کو آڑھ نہ بننے دیں۔
3- بری صحبتیں: دین سے دوری کی ایک بہت بڑی وجہ بری صحبت
ہے انسان بسا اوقات بری صحبت کے اثر کی وجہ سے دین سے دور ہو جاتا ہے اور اس میں گم
ہو کر اپنی عاقبت خراب کر لیتا ہے۔
اسکا حل: اس لئے چاہیے کہ انسان خود کو بری صحبت سے بچائے جہاں
تک ہو سکے اہل دین، علمائے کرام اور اچھے، نیک لوگوں کی صحبت اختیار کی جائے۔
4- خوف خدا کی کمی: فی زمانہ لوگوں میں الله پاک کے خوف کا
بہت فقدان ہو گیا ہے جس وجہ سے لوگ دین پر عمل کو ضروری نہیں سمجھتے بلکہ اس سے دوری
اختیار کر لیتے ہیں۔
اسکا حل: اسکا حل یہ ہے کہ انسان اپنے اندر اللہ پاک کا خوف پیدا
کرنے کی کوشش کرے اور خوف خدا پیدا کرنے کے لئے ہمارے بزرگان دین کے طریقوں کا مطالعہ
کرے۔
5- بد مذہبوں سے دوستی: بعض اوقات بد مذہبوں کی دوستی دین پر عمل
کرنے میں آڑھ بن جاتی ہے اور انسان اپنے حقیقی دین اسلام سے دور ہو جاتا ہے۔
اسکا حل: اسکا حل یہ ہے کہ انسان غیر مسلوں سے تعلقات نہ بنائے
ان سے دوستیاں نہ بنائے اور دینی احکامات پر عمل کرتا رہے۔
6- دنیا کی محبت: کچھ لوگ دنیا کی محبت میں اس قدر گم ہو
جاتے ہیں کہ آخرت کو بھول جاتے ہیں اور اپنی دنیا ہی کو درست کرنے کی کوشش میں وہ دین
سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں
اسکا حل: ایسے لوگوں کو چاہیے کہ دنیا کی محبت کو اپنے دل سے
نکالنے کی کوشش کریں اور اس پر اللہ پاک سے مدد طلب کریں اور اپنے دل میں آخرت کا خوف
پیدا کریں۔
بے جا رسومات: بعض اوقات معاشرے کی بے جا رسومات دین سے
دوری کا سبب بن سکتی ہیں انسان معاشرتی رسومات میں گم ہو کر دین کو بھول جاتا ہے اور
کبھی معاشرے کی خوف سے دین پر عمل کرنے میں عار محسوس کرتا ہے اور معاشرے کی شرمندگی
سے خود کو بچانے کے لئے دین کو ترک کر دیتا ہے۔
اسکا حل: ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کے ہر معاملے میں
دین کو مقدم رکھے اور کسی بھی دینی بات پر عمل کرنے کو کبھی عار کا باعث نہ سمجھے۔
اگر انسان
دین سے دوری کی وجوہات کو جان کر کے انکا حل تلاش کر کے انہیں ختم کرنے کی کوشش کرے گا تو سارا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ
بن جائے گا اور دین کی راہ میں آنے والی رکاوٹ دور ہو جائے گی اس پر عمل کرنا آسان
ہو جائے گا۔