دین سے
دوری کی بے شمار وجوہات ہیں دین جو کہ اسلام مسلمانوں کا دین ہے اور وہ ایک ایسا مکمل
دین ہے جس کے بعد کسی اور دین کی گنجائش نہیں اور اسلام میں کسی بھی قسم کی زبردستی
نہیں کیونکہ یہ بات قرآن سے ثابت ہے مگر اس کے لیے جو خود کو مسلمان نہ ہی کہتا ہو
اور نہ ہی کہلواتا ہو لیکن دوسری طرف وہ لوگ جو اسلام میں داخل ہونے کا دعوی کرتے ہیں
اور خود کو مسلمان کہتے ہیں تو ان لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کرنا ہم پر فرض و واجب
ہیں۔
دین یعنی
اسلام سے دوری کی ایک سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے دین کو ہلکا لے لیا ہے معاذ اللہ
اور دین دنیا اور اس کی لذتوں کو اپنا محور بنا لیا ہے دین کو چھوڑ دیا ہے۔
دوسری
بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے موت کو یاد کرنا چھوڑ دیا ہے یعنی اگر کوئی مسلمان موت کو کثرت
سے یاد کرے گا تو اسے دنیا کی زندگی سے محبت نہ رہے گی اور وہ دین کی طرف راغب ہوتا
جائے گا۔ حدیث شریف میں ہے: لذتوں کو کاٹنے والی موت کو سب سے زیادہ یاد کرو۔ (ترمذی،
4/138، حدیث: 2314)
تیسری
بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم لوگ نفس کی پیروی کرنے سے دین سے دور ہو گئے ہیں اور دین سے دوری
کی یہ وجہ ہی اصل تباہی و بربادی پیدا کرتی ہے اور ہم خود ہی اپنےنقصان کر بیٹھتے ہیں۔
دین سے
دوری کی ایک اور وجہ اللہ کی کتاب یعنی قرآن پاک سے دوری ہے اور اس کتاب کی تعلیم و
ہدایت سے غفلت ہی ہمیں دین سے دور کرتی ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ کی کتاب کو مضبوطی
سے تھام لیں اور اس پر عمل کرے تاکہ ہمیں اس سے وابستگی حاصل ہو اور ہم غفلت میں نہ
پڑیں۔
دین سے
دوری کی ایک اور سب سے اہم وجہ صحبت کا اثر ہے یعنی ہم مسلمان اگر کسی ایسے شخص کی
صحبت میں پڑھیں گے کہ جس کا تعلق دنیا داری سے ہے اور وہ صرف دنیا داری کو ہی اہمیت
دیتا ہے تو اس کی صحبت بھی ہمیں دنیا کے مال مال کو جمع کروائے گی اور اس سے محبت میں مبتلا کر دے گی البتہ اگر ہم اپنے
کسی دیندار دوست کے ساتھ مل کر بیٹھیں اور اس کی صحبت اختیار کریں گے تو ہمیں دین اور
اس سے محبت حاصل ہوگی اور صحیح اور غلط میں فرق کی سمجھ آئے گی۔ رسول ﷺ نے فرمایا: انسان اپنے دوست کے مذہب پر ہوتا ہے۔
ہماری
دین سے دوری کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ ہم اگر بھی تعلیم کو ترجیح دیتے ہیں اور اس
کو حاصل کرنے کی خاطر اپنا سارا کا سارا وقت صرف اسی مقصد میں سرف کر دیتے ہیں تاکہ
ہم بڑے بڑے عہدے حاصل کر سکیں اور خوب پیسے کمائیں ان مقاصد نے ہمیں اور حقیقتاً ہماری
نوجوان نسل کی توجہ کو منتشر کر دیا ہے اور ہم دین سے دن بدن دور ہوتے چلے جا رہے ہیں
حضرت علی نے فرمایا کہ ہماری دین کی دوری کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب ہم اپنے ارد گرد
علماء اور دیندار لوگوں کو کردار میں ضعیف پاتے ہیں تو ہم دین سے دور ہو جاتے ہیں اور
ہمارے ساتھ ساتھ ہماری اولادیں بھی دین سے دور ہو جاتی ہیں۔